کراچی : سانحہ بلدیہ ایک دہشت گردی کا واقعہ تھا، بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔ جے آئی ٹی رپورٹ نے سب واضح کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 5 مارچ 2016 11:21

کراچی : سانحہ بلدیہ ایک دہشت گردی  کا واقعہ تھا، بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مارچ 2016ء) : سانحہ بلدیہ کی نئی جے آئی ٹی رپورٹ مقامی عدالت میں پیش کردی گئی۔ تفتیشی افسر نے جے آئی ٹی اور کیس کی پیش رفت رپورٹ جمع کروادی۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کی سماعت کے دوران 5 صفحات پر مشتمل پیش رفت رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم رہنماؤں نے فیکٹری مالکان کو دھمکایا،جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایاگیاکہ فیکٹری کو 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر آگ لگائی گئی۔

حماد صدیقی نے رحمان بھولا کے ذریعے بھتہ مانگا۔رحمان بھولا اورنگی کا سیکٹر انچارج تھا۔فیکٹری مالکان نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے نائن زیرو پر بھی ملاقات کی۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عبدالرحمان عرف بھولا نے حماد صدیقی کے کہنے پر مالکان سے 25 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تاہم فیکٹری مالکان 1 کروڑ روپے بھتہ دینے پر رضامند ہوئے تھے جس پر ایم کیو ایم رہنماؤں کے کہنے پر کیمیکل چھڑک کر فیکٹری کو آگ لگادی گئی ، آگ لگنے کے نتیجے میں فیکٹری میں موجود 250 سے زائد افراد جل کر جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)


سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی روشنی میں نیا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مزید کارروائی کیلئے جے آئی ٹی محکمہ داخلہ کو ارسال کردی گئی۔فیکٹری جلنے کے بعد معاملہ دبانے کیلئے فیکٹری مالکان کی محمد علی حسن سے ملاقات کروائی گئی اور کہاگیا کہ محمد علی حسن، انیس قائمخانی کے ذریعے معاملہ حل کروائے گا۔ علی حسن نے مالکان سے ایم کیو ایم رہنماوں کیلئے 5 کروڑ98 لاکھ روپے کا بھتہ وصول کیا جو انہوں نے متاثرین میں تقسیم کرنا تھے تاہم کسی بھی متاثرہ خاندان کو رقم نہیں دی گئی، رپورٹ میں حماد صدیقی سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں پرانی ایف آئی آر کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی جبکہ نئی ایف آر دہشتگردی اور قتل کی دفعات کے تحت درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔جے آئی ٹی میں رحمان بھولا، محمدفاروق، محمد زبیر، حماد صدیقی اوردیگر کے نام شامل ہیں جبکہ حماد صدیقی، رحمان بھولا، محمد زبیر اور دیگرکےخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ اعلیٰ افسران کو ارسال کر دی گئی ہے جن کے حکم کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔نئے نامزد ملزمان تاحال مفرور ہیں، نئے نامزد ملزمان میں محمدزبیر، رحمان بھولا،عمر حسن قادری، عبدالستار شامل ہیں ۔ عدالت نے ملزم منصور کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ دوران سماعت فیکٹری مالکان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا جبکہ تفتیشی افسرنے آئندہ سماعت پر حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کی اور کہا کہ میں جے آئی ٹی کارکن تھاجو مکمل ہوچکی ہے اس لیے اگلی سماعت پر حاضری سے استثنیٰ دیاجائے جس پر عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر مفرور ملزمان کی گرفتار کے لیے دلچسپی کامظاہرہ نہیں کررہا۔

عدالت نے ڈی آئی جی ویسٹ کوتفتیشی افسرکےخلاف محکمہ جاتی کارروائی کاحکم دیتے ہوئے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :