فیصل آباد،کھجور کی نئی اوردرآمد کردہ اعلیٰ اقسام کی کاشت کے تین سالہ منصوبہ پر تحقیق کے کام کا آغاز

جمعرات 10 مارچ 2016 14:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مارچ۔2016ء) حکومت پنجاب کے پھلوں کی پیداوار اور کوالٹی میں بہتری کے ترقیاتی منصوبہ 2015-16کے تحت ایوب ریسرچ کے ذیلی ادارے کھجور ریسرچ سب اسٹیشن جھنگ اور ہارٹیکلچرل ریسرچ اسٹیشن بہاول پور میں کھجور کی نئی اوردرآمد کردہ اعلیٰ اقسام کی کاشت کے تین سالہ منصوبہ پر تحقیق کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں کھجور کی عالمی سطح پر بہتر معیار کی حامل اور اچھی پیداوار دینے والی اقسام کا چناؤ کیا گیا ہے۔ جن میں عجوہ ، امبر، خلاص اور خدری سمیت 9اقسام شامل ہیں جن کی کاشت پر کام شروع کردیا گیا ہے ۔ منصوبے کا مقصد زیادہ پیداوار اور اچھی کوالٹی کی کھجوروں کا حصول ہے ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرعابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کاشتکاروں اور باغبانوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر محمد اشفاق ڈائریکٹر اثمار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں پاکستان میں کھجور کی کاشت مکران ، خیر پور ، سکھر، مظفر گڑھ ،ملتان اور جھنگ میں ہورہی ہے۔ پاکستان خاص طورپر پنجاب میں کھجور کی کاشت بہت کم رقبہ پر کی جارہی ہے جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کی کھجور کی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہے۔مستقبل میں کھجور کی درآمد کردہ اعلیٰ نئی اقسام پر تجربات کی کامیابی کی صورت میں پنجاب بلکہ پاکستان میں عالمی معیار کی کھجوروں کی پیداوار بڑھانے کے روشن امکانات ہیں۔

متعلقہ عنوان :