Aکیٹگری کے اشتہاری پولیس اور شہریوں دونوں کے دشمن، ان کی گرفتاری کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے،سی سی پی او لاہور

جمعہ 11 مارچ 2016 22:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے کہا ہے کہ Aکیٹگری کے اشتہاری پولیس اور شہریوں دونوں کے دشمن ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، ڈکیتی، راہزنی اوراغواء برائے تاوان سمیت دیگر سنگین مقدمات میں ملوث اشتہاری ملزموں کے شناختی کارڈ بلاک اور پراپرٹی ضبط کروانے کے لیے قانونی کاروائی جلد از جلد مکمل کی جائے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اشتہاری ملزموں کی گرفتاری کے لیے جو 20نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد کے لیے ڈویژنل ایس پیز کا بنیادی رول ہے اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنے ڈویژن کے اشتہاری کی گرفتاری کے لیے اپنے دفاتر کے علاوہ تھانوں کی سطح پر خصوصی سیل تشکیل دے کر عوام کے جان و مال کے دشمن ان اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن سعی کریں۔

(جاری ہے)

اِن خیالات کا اظہاراُنہوں نے آج ایس پی کینٹ کے دفتر میں آپریشنز اور انویسٹی گیشن کے مشترکہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان چوہدری، ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا، ایس ایس پی ایڈمن زاہد گوندل کے علاوہ تمام ڈویژنل ایس پیز ، ایس ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک، ایس پی اینٹی وہیکل لفٹنگ ملک اویس سمیت CIAاور AVLSکے تمام ڈی ایس پیز بھی موجود تھے۔

سی سی پی او نے مسنگ گینگ ممبرز کی گرفتاریوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جیل میں ڈاکوؤں سمیت دیگر سنگین مقدمات میں ملوث افراد سے ملاقات کے لیے آنے والے افراد کے فون نمبرز اور شناختی کارڈز کے ذریعے ان کے مزید ساتھیوں کی گرفتاری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے لہذا سنگین مقدمات کے اشتہاریوں کی ملاقات کے لیے آنے والوں کے فون نمبرز اور شناختی کارڈز لے کر ان پر خاص نظر رکھی جائے۔

سی سی پی اونے مزید کہا کہ سٹریٹ کرائم میں ملوث ملزموں کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور ان وارداتوں میں ملوث گینگز کی گرفتاری کے لیے لاہور کی باؤنڈری کے ساتھ لگنے والے دیگر اضلاع کے سرحدی تھانوں سے قریبی رابطہ رکھا جائے اور ان تھانوں میں گرفتار ہونیوالے گینگز کی تفصیلات حاصل کر کے ان گروہوں کی جانب سے لاہور میں کی گئی وارداتوں کے انکشافات کی روشنی میں انہیں جیل سے ریمانڈ پر لا کر سائنٹیفک انداز میں ان سے تفتیش کی جائے۔ محمد امین وینس نے کہا کہ جو ڈویژن سنگین مقدمات کے اشتہاریوں کی گرفتاری میں سبقت لے گا اس ڈویژن کے ایس پی اور دیگر افسران و اہلکاروں کو تعریفی اسناد اور نقد انعامات دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :