لوگوں کو بچانے کے لیے خود کو نہیں اڑایا،پیرس حملوں کے مشتبہ حملہ آورکا دعویٰ

ہفتہ 2 اپریل 2016 14:37

لوگوں کو بچانے کے لیے خود کو نہیں اڑایا،پیرس حملوں کے مشتبہ حملہ آورکا ..

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 اپریل۔2016ء) پیرس حملوں کے زندہ بچ جانے والے مشتبہ حملہ آور صلاح عبدالسلام کے بھائی کا کہنا ہے کہ صلاح نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اس لیے نہیں اڑایا کہ وہ لوگوں کی جان بچانا چاہتا تھا۔محمد عبدالسلام نے بیلجیئم کی ایک جیل میں صلاح سے ملاقات کے بعد ایک فرانسیسی ٹی وی چینل بی ایف ایم ٹی وی سے بات چیت کے دوران یہ بات کہی۔

صلاح نے بتایا کہ اگر میں خود کو اڑا لیتا تو اور بہت سے لوگ مارے جاتے۔ خوش قسمتی سے میں نے ایسا نہیں کیا۔پیرس میں 13 نومبر 2015 کو ایک کنسرٹ ہال، ایک سٹیڈیم، ریستوراں اور بارز پر ہونے والے حملوں میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔صلاح عبدالسلام کو گذشتہ ماہ برسلز میں گرفتار کیا گیا۔اسے برسلز میں ہونے والے دھماکوں سے چار دن پہلے گرفتار کیا گیا جن میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس کا خیال ہے کہ دونوں شہروں میں ہونے والے حملوں کے پیچھے ایک ہی گروہ کا ہاتھ ہے۔صلاح عبد السلام کی پیدائش بیلجیئم میں ہوئی تھی لیکن وہ ایک فرانسیسی شہری ہیں۔ وہ چار ماہ سے برسلز میں چھپے ہوئے تھے۔گرفتاری کے بعد عبد السلام سے پیرس حملے میں مبینہ کردار کے بارے میں پوچھ گچھ گئی ہے اور اب انھیں فرانس کے حوالے کیا جانا ہے۔خیال رہے کہ بلجیئم میں ہونے والے حالیہ حملے پر انھوں نے خامشی کے حق کا استعمال کرتے ہوئے اس متعلق سوالات کے جواب نہیں دیے۔

محمد عبدالسلام نے اپنے بھائی سے بروزہ جیل میں ملاقات کے بعد بتایا کہ صلاح نے انھیں بتایا کہ وہ فرانسیسی حکام کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ بیلجیئم کے بجائے فرانس کو جوابدہ ہے۔تاہم بیلجیئم کے حکام کا کہنا ہے کہ برسلز کے کم از کم دو بمباروں سے صلاح کا تعلق ہے۔ ان کی انگلیوں کے نشانات خالد البکراوی کے کرایے کے فلیٹ میں پائے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ خالد نے خود کو برسلز کے میٹرو سٹیشن پر 22 مارچ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :