شمالی کوریا میں شادی اور موت سے متعلق تقریبات پر پابندی

پیر 2 مئی 2016 15:14

شمالی کوریا میں شادی اور موت سے متعلق تقریبات پر پابندی

پیانگ ینگ۔ 2 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مئی۔2016ء) شمالی کوریا نے ملک میں شادی اور میتوں کی آخری رسومات کی تقاریب پر پابندی عائد کر دی ہے اور سیکورٹی فورسز کے ذریعے عوام کو اپنی نقل و حرکت کم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام رواں ہفتے ہونے والے کانگریس کے اعلی سطحی کے اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔

اجلاس میں کم جانگ کی ملک کے غیر متنازع حکمراں کے طور پر تاج پوشی کی جائے گی۔ اس موقع پر سیکورٹی فورسز نے دارالحکومت کی مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے جو کہ 1980ء کے بعد اپنی نوعیت کے پہلے اور اہم اجلاس کے سلسلے میں دیکھی جا رہی ہے جس میں حکمراں جماعت کے تمام اعلیٰ اہل کار اور ارکان شرکت کریں گے۔ شمالی کوریاکے ایک اعلیٰ اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ ان اقدامات کا مقصد سیکورٹی لیول میں اضافہ کرنا ہے تاکہ اجلاس کے انعقاد کی تیاری آسانی سے ہو سکے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شمالی کوریا میں یہ اجلاس بیلسٹک میزائلوں اور نیوکلیئر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں کے تجربے کے چند ہفتے بعد ہو رہا ہے۔ کم جانگ اِل نے 2011 میں اپنے والد کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا تھا، جس کے بعد ان کی جانب سے ملک میں اپنے کنٹرول، رسوخ اور اختیارات کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران دونوں کوریاوٴں کے درمیان سرحدی علاقے سے 2 امریکی شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد ان پر شمالی کوریا کی فوج کے خلاف استہزائی کلمات کہنے کا الزام عائد کیا گیا۔

شمالی کوریا کو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف آمریتوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں کے عوام حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں کے بیچ المناک اور دشوار حالات سے دوچار ہیں۔ کچھ عرصہ قبل اس طرح کی رپورٹیں بھی گردش میں آئی تھیں کہ صدر کِم نے اپنے وزیر دفاع کو بھیانک طریقے سے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ اس کے حکومتی نظام کی مخالفت یہاں تک کہ صرف تنقید ثابت ہوجانے پر بھی بہت سے شہریوں کو موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔