مہاجرین قبول نہیں، ہنگری میں ریفرنڈم کا نعرہ

عوام کومہاجرین کی یورپی ملکوں میں منصفانہ تقسیم کی تجویز دی گئی ہے،ہنگرین حکومت

ہفتہ 14 مئی 2016 20:05

مہاجرین قبول نہیں، ہنگری میں ریفرنڈم کا نعرہ

بڈاپسٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مئی۔2016ء) ہنگری میں ریفرنڈم سے قبل حکومت کی سرپرستی میں چلائی جانے والی میڈیا مہم میں ووٹروں پر زور دیا جائے گا کہ وہ برسلز کو واضح پیغام دیں کہ اس ملک میں مہاجرین کو پناہ نہیں دی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہنگری میں ریفرنڈم سے قبل حکومت کی سرپرستی میں چلائی جانے والی میڈیا مہم میں ووٹروں پر زور دیا جائے گا کہ وہ برسلز کو واضح پیغام دیں کہ اس ملک میں مہاجرین کو پناہ نہیں دی جائے گی۔

حکومت عوام پر زور دے گی کہ وہ یورپی یونین کے اس منصوبے کو مسترد کر دیں، جس کے تحت مہاجرین کی یورپی ملکوں میں منصفانہ تقسیم کی تجویز دی گئی ہے۔یورپی یونین کی کوشش ہے کہ مہاجرین کے حالیہ بحران کے نتیجے میں شورش زد ملکوں اور خطوں سے یورپ پہنچنے والے مہاجرین کو تمام یورپی ملکوں میں تقسیم کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

اس کی خاطر یورپی حکام نے ایک فارمولا بھی تیار کر لیا ہے تاکہ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے کسی بھی یورپی ملک پر کوئی اضافی بوجھ نہ پڑے۔

تاہم کئی یورپی ممالک یورپی یونین کی اس تجویز کے خلاف ہیں۔ ان میں ہنگری بھی شامل ہے، جہاں اس بارے میں ایک ریفرنڈم کا انعقاد کیا جائے گا کہ یورپی یونین کے اس منصوبے کو تسلیم کیا جائے یا اسے مسترد کر دیا جائے۔ہنگری کے قدامت پسند وزیر اعظم وکٹور اوربان نے متعدد باریہ کہاہے کہ وہ مہاجرین کو پناہ دینے کے خلاف ہیں۔ اسی مقصد کی خاطر ان کی حکومت نے کروشیا اور سربیا سے متصل سرحدوں پر باڑیں نصب کر دی ہیں کہ مہاجرین ہنگری میں داخل نہ ہوں سکیں۔

وہ مہاجرین کے یورپی ملکوں میں تقسیم کے مجوزہ منصوبے کے بھی شدید خلاف ہیں۔بڈاپسٹ حکومت نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام شائع کیاجس کے مطابق جلد ہی ایک معلوماتی مہم شروع کی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ریفرنڈم میں حصہ لینے کو تیار ہو جائیں۔ اس مہم کا عنوان ہو گا، ’برسلز کو واضح پیغام دیا جائے تاکہ وہ سمجھ جائے۔بتایا گیا ہے کہ یہ مہم ٹیلی ویژن ، ریڈیو، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور انٹر نیٹ کے دیگر پلیٹ فارمز پر بھی چلائی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی توجہ حاصل کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :