گھوٹکی معمر ہندو شخص پر تشدد کرنے والا پولیس اہلکار گرفتار

پولیس کی جانب سے متاثرہ شخص گوکل داس کے پوتے ونود کمار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا

اتوار 12 جون 2016 13:11

گھوٹکی معمر ہندو شخص پر تشدد کرنے والا پولیس اہلکار گرفتار

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جون ۔2016ء) صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ایک پولیس کانسٹیبل کو ایک معمر ہندو شخص پر مبینہ تشدد کے الزام کے تحت گرفتار کرلیا گیا۔وہ معمر شخص افطار سے قبل اشیاء فروخت کررہا تھا جب اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اس کو انصاف دلانے کیلئے سوشل میڈیا پر ایک مہم کا آغاز ہوا۔پولیس کے مطابق ضلعی گھوٹکی کے علاقے حیات پتافی سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل علی حسن کو معمر شخص گوکل داس پر تشدد اور زخمی کرنے کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیاایس ایس پی مسعود بنگش نے بتایا کہ جوار پولیس اسٹیشن میں پولیس اہلکار کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 337، 504 اور 506/2 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس کی جانب سے متاثرہ شخص گوکل داس کے پوتے ونود کمار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی مسعود بنگش کے مطابق یہ واقعہ جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرالی گزشتہ روز پیش آیا تھا۔گوکل داس کے زخموں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معمر شخص کو انصاف دلانے کی ہدایات جاری کیں تھیں۔

سماجی حقوق کے لیے کام کرنے والے کئی افراد نے ڈان سے بات کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کے فوری ردعمل کو سراہتے ہوئے پولیس کانسٹیبل کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بہن بختاور بھٹو زرداری نے بھی معمر شخص پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکار کی گرفتاری کی اطلاع ایک ٹوئٹ کے ذریعے دی تھی۔

متعلقہ عنوان :