باغبان مناسب تدارک اور جدید زرعی ٹیکنالوجی پر عملدر آمد سے پھلوں اور سبزیوں کو اس کے حملہ سے محفوظ رکھ سکتے ہیں،زرعی ماہرین

ہفتہ 2 جولائی 2016 13:13

لاہور۔2 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جولائی ۔2016ء ) باغبان مناسب تدارک اور جدید زرعی ٹیکنالوجی پر عملدر آمد سے پھلوں اور سبزیوں کو اس کے حملہ سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔زرعی ماہرین کے مطابق یہ مکھی آم کے باغات میں، سبزیوں اور پھلوں میں 15فیصد تک پھل کو نقصان پہنچاتی ہے،انہوں نے کہاکہپھل کی مکھی جون سے لیکر ستمبر تک پھل پر حملہ آور رہتی ہے۔

یہ نہ صرف پھل میں سوراخ کرکے اسے ناکارہ بنا دیتی ہے بلکہ اس کے حملہ سے سبزیوں کی بیلیں تک سوکھ جاتی ہیں۔اس کا رنگ سرخ مائل بھورا ہوتاہے اور یہ پھل کے اوپر بیٹھ کر انڈے دیتی ہے جس سے پھل کے اندرانڈوں سے سنڈیاں نکل آتی ہیں۔ یہ سنڈیاں پھل کے گودے کو کھاناشروع کر دیتی ہیں جس سے پھل گل سڑکر نیچے گر جاتاہے ۔

(جاری ہے)

پھل سے سنڈیاں نکل کر زمین میں چلی جاتی ہیں اور کچھ دنوں بعدمکھیوں میں تبدیل ہو کر پھل پر حملہ آور ہو تی ہیں۔

محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق پھل کی مکھی کے حملے کے فوری تدارک کیلئے باغبان حضرات پودے سے گرے ہوئے پھلوں کو فوراََتلف کردیں اور جنسی پھندے لگائیں۔ ان پھندوں میں دوائی یا کیپسول(میتھائیل یو جی نال)دس پندرہ دن بعد بدل دیں۔البتہ زیادہ بہتر اور موثر تدارک کیلئے پودوں پر ٹرائی کلوروفان کا سپرے بھی کیا جاسکتاہے یااس زہر کے محلول میں کسی بوری یا کپڑے کو اچھی طرح گیلا کر کے اسے باغ میں کسی سایہ دار جگہ پر رکھ دیا جائے تو ساری مکھیاں اس پر اکٹھی ہو جاتی ہیں۔

اس بوری یا کپڑے کے ٹکڑے کو روزانہ اس محلول سے گیلا کریں۔پھلوں اور سبزیوں سے بہترین پیداوار لینے اور پھل کی کوالٹی کو برقرار رکھنے کیلئے کاشتکاروں کو اس نقصان دہ کیڑے کے تدارک پر خصوصی توجہ مرکوز کرناہو گی ۔ تاکہ نہ صرف پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے بلکہ سبزیوں اور پھلوں کی کوالٹی کو عالمی معیار کے مطابق بنا کر برآمد سے بہترین زرمبادلہ کمایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :