یورپی یونین کا اعلیٰ تعلیمی پروگرام،70پاکستانی طلباءایرسمس پلس سکالر شپ کیلئے منتخب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 27 جولائی 2016 15:59

یورپی یونین کا اعلیٰ تعلیمی پروگرام،70پاکستانی طلباءایرسمس پلس سکالر ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جولائی2016ء) : یورپی یونین کے ایرسمس پلس پروگرام کے لیے70 سے زائد پاکستانی طلباء و طالبات منتخب ہوگئے ہیں جو ابھی تک طلباء کے تبادلے کا دنیا کا کامیاب ترین پروگرام ہے۔اس پروگرام کے تحت دنیا بھر سے نوجوان طلباء و طالبات کو یورپ کی مختلف جامعات سے ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ ایرسمس پلس پروگرام یورپی یونین کا 14.7 بلین یورومالیت کا تعلیم، تربیت ، نوجوانوں اور کھیلوں کی بہتری کے لیے مشترکہ پروگرام ہے ۔

پاکستان کے کامیاب طلباء و طالبات یورپ کی مختلف جامعات میں مختلف مضامین جن میں زراعت، توانائی،بائیو ٹیکنالوجی، بزنس سٹڈیز، انجنئیرنگ، ٹیلی مواصلات ، اقتصادی تعاون اور پولیٹیکل سائنس شامل ہیں، کی تعلیم حاصل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

ان پرجوش طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر مسٹر جین فرینکوئس کاٹین نے اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں کے کامیاب طلباء و طالبات کو قبل از روانگی بریفنگ دی۔

مسٹرکاٹین نے اس موقع پر کہا کہ" یورپی یونین نے اپنے قیام سے لے کر نوجوانوں کو جو تحریک فراہم کی ہے اس سے انہیں وسائل اور علم تک رسائی کے یکساں مواقع ملے ہیں ۔ اس سے یورپ بھر میں تحقیق ، جدت اور علم و آگہی کے عمل کو بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب عالمگیریت کے ذریعے دنیا کے مختلف حصوں کے لوگوں کے آپسی رابطے کی مخالفت کی جارہی ہے، غیر یورپی طلباء کو ایرسمس پلس پروگرام کا حصہ بنانا اس کا الگ خاصہ ہے " ۔

انہوں نے کہا کہ ایرسمس پلس پروگرام پاکستان کے مستقبل کے معماروں کو منفرد موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ایک اس طرح علم کا تبادلہ کرکے پاکستان کی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کے تبادلے کا پروگرام پاکستان اور یورپی یونین کے مابین سماجی، ثقافتی ، تعلیمی اور تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا باعث بنتا ہے۔

اس اجلاس کے دوران طلباء کو یورپی یونین کے مختلف رکن ممالک کے سفراء اور سٹوڈنٹس کونسلرز سے ملنے کو موقع بھی فراہم کیاگیا جنہوں نے شرکاء کو یورپ کے مختلف ممالک کی جامعات کے تعلیمی پروگرامز کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ طلباء کو ایرسمس پلس کے فارغ التحصیل طلباء سے ملنے کا موقع بھی فراہم کیا گیاجنہوں نے یورپ میں تعلیم حاصل کرنے کے اپنے تجربات بیان کیے۔

ایرسمس منڈس سٹوڈنٹس اینڈ ایلیومنی ایسوسی ایشن(EMA ) کے جنوبی ایشیائی خطے کے صدر کی نمائندگی کرتے ہوئے ای ایم اے کے نمائندے وقار بیگ نے کہا کہ ایرسمس پروگرام کی تحریک، تحقیق اور جدت پر زور ان کے لیے سیکھنے کا شاندار تجربہ رہا۔ اُنہوں نے کہا کہ " جب آپ یورپ کی بہترین جامعات میں تعلیم حاصل کررہے ہوں،آپ ایسا علم حاصل کررہے ہوں جو انفرادی طور پر نہ صرف آپ بااختیار بناتا ہے بلکہ آپ میں تبدیلی کا بھی باعث بنتا ہے۔

جو ہم سیکھتے ہیں وہ محض تعلیمی اداروں کے علم تک محدود نہیں بلکہ اس میں نئی سماجی روایات اور ثقافت کو سمجھنے کا عمل بھی شامل ہے جس سے ہمیں نظریات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے جن کے بارے میں ہم نے شائد پہلے کبھی نہ سوچا ہو۔ یہ سوچ کے دائرے وسیع کرتا ہے جو نہ صرف ہنر اور نوجوان اذہان کی ترویج کا باعث بنتا ہے بلکہ اس میں یہ عنصر بدرجہ اتم موجود ہے کہ یہ پاکستان کے مقامی تعلیمی نظام اور تحقیق کے میدانوں میں تبدیلی کا باعث بن سکے" ۔

متعلقہ عنوان :