جا من غذائی اور طبعی اعتبا ر سے بہت اہمیت کا حامل ہے،زرعی ما ہرین

جمعرات 18 اگست 2016 16:27

سلانوالی۔18 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 اگست۔2016ء) زرعی ماہرین کے مطا بق پاکستان میں جا من کا رقبہ 1228ہیکٹرز ہے اور پیداوا ر 7691ٹن ہے جبکہ صوبہ پنجا ب میں جا من کا رقبہ 1087ہیکٹر ز اور پیداوا ر 7140ٹن ہے ۔ماہرین کے مطا بق جا من کا پھل غذائی اور طبعی اعتبا ر سے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔اطباء اسے ز یا بیطس میں مفید گر د ا نتے ہیں علا و ہ ازیں جا من کے پھل سے سر کہ و شر بت بھی بنایا جا تا ہے جو کہ جسم کی گر می اور ہاضمے کے علاج کیلئے مفید بتا یا جاتا ہے۔

جامن کو مختلف قسم کی زمینوں میں لگا یا جا سکتا ہے، لیکن ریتلی سخت تہہ وا لی اور سیم ز د ہ زمین اس کی کا شت کیلئے غیر مو زوں ہے۔ اچھی بڑھوتر ی اور پیداوار کیلئے گہر ی اور اچھے نکا س وا لی بھار ی میرا ز مین ز یا د ہ مو زوں ہے، جسامت اور رنگت کے لحاظ سے جا من کی دو اقسام دیسی اور را ہ ہیں۔

(جاری ہے)

جامن کی افزائش بذریعہ بیج اور نباتاتی طریقے سے کی جا سکتی ہے روٹ سٹا ک تیار کرنے کیلئے بیج جولا ئی اگست میں 22سے 30سینٹی میٹر فاصلے کی پٹریو ں پر 15سینٹی میٹر فاصلے پر لگا کر پانی دیں بیج 2سے 3ہفتوں میں ا گھ آتے ہیں، تیار شد ہ سٹاک کو ا گست میں گملوں میں منتقل کریں 10سے 15روز کے بعد ان گملوں کو اعلی اقسام کے پو د ے کے ساتھ بغل گیر طریقہ سے پیو ند کریں با غ لگا نے کی صو رت میں 7سے 9میٹر کا فاصلہ ر کھیں ہو ا تو ڑ با ڑ لگا نے کی صو رت میں ا ن کو 5سے 7میٹر کے فاصلہ پر لگا ئیں پو د ے شا م کے وقت باغ میں منتقل کریں اور منتقلی کے فور ی بعد پانی لگا د یں موسم سر ما میں ایک ما ہ بعد ا لبتہ مو سم گر ما میں 2ہفتے بعد پانی د یں ۔