بعض سیاسی رہنما اتحاد اور ریلیوں کی سیاست کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتی ہیں ٗ اسحاق ڈار
اپوزیشن کی طرف سے متعارف کرایا جانے والا قانون ایک خاندان سے متعلق ہے، سینٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد کو بائی پاس نہیں کر سکتے ٗ وفاقی وزیر
ہفتہ 3 ستمبر 2016 22:51
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کے مثبت طرز عمل کے باوجود بعض سیاسی رہنما اتحاد اور ریلیوں کی سیاست کے ذریعے ملک کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتی ہیں، یہ رہنما سسٹم کو متاثر کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں انکوائری کمیشن کے حوالے سے مجوزہ قانون پارلیمنٹ میں پیش کر دیا ہے اور اس کی طاقتور شقیں پانامہ پیپرز کی تحقیقات میں بھی معاون ہونگی۔
اپنے ایک انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بعض سیاسی لیڈر ایک مرتبہ پھر 126 دن کے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کی طرح اقتصادی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔ آج پھر وہ اسی قسم کی باتیں کررہے ہیں، یہ انتہائی بدقسمتی اور افسوسناک ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے مسئلے پر وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیا اور سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کیلئے خط بھی بھیجا لیکن سپریم کورٹ نے خط واپس بھیجتے ہوئے کہا کہ 1956ء کے قانون کے تحت اسامہ بن لادن اور سانحہ مشرقی پاکستان سمیت کئی معاملات کی اسی طرح کمیشن بنا کر چھان بین کی جا چکی ہے۔
سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں حکومت نے ایک طاقتور قانون پارلیمنٹ میں پیش کر دیا ہے۔ اس قانون میں سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھائے گئے دونوں نکات کو حل کیا گیا ہے۔ ٹی او آر کمیٹی کے حوالے سے 9 اگست کو بلایا جانے والا اجلاس کوئٹہ دھماکے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا، ہم نئی تاریخ کے منتظر تھے کہ اچانک سینٹ میں ایک بل پیش کر دیا گیا اب حکومت نے بھی قومی اسمبلی میں بل پیش کیا ہے، ہم اپنی ہر ممکن کوشش اس مسئلے کے حل کیلئے کر رہے ہیں تاہم اپوزیشن نے اپنا راستہ بدل لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا اس حوالے سے رویہ تعمیری ہے، اپوزیشن کی طرف سے متعارف کرایا جانے والا قانون ایک خاندان سے متعلق ہے، یہ سینٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد کو بائی پاس نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس بل کو قبول کرلیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف وزیراعظم کے خاندان کے علاوہ باقی تمام آف شور کمپنیاں رکھنے والوں اور قرضے معاف کرانے والوں کو استثنیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا بل جامع ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.