لاہور ہائیکورٹ ‘ بچوں کوپک اینڈ ڈراپ دینے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر عملدرآمد کی رپورٹ 27 اکتوبر کو طلب

منگل 20 ستمبر 2016 22:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20ستمبر ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب میں تعلیمی اداروں کے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ دینے والی گاڑیوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر عملدرآمد کی رپورٹ 27 اکتوبر کو طلب کرلی۔منگل کے روز لاہورہائیکورٹ کے روبرو سماعت کے دوران وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی ،ڈی جی چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور پولیس حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یو نیورسٹی ڈاکٹرفیصل مسعود نے عدالت کو بتایاکہ پنجاب میں بچوں کے اعضاء نکالنے کا کوئی واقع پیش نہیں آیا جبکہ پولیس حکام نے رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 2011ء سے لیکر2016ء تک 7960بچے لاپتہ ہوئے جن میں سے 146بچوں کے علاوہ باقی سب کو بازیاب کروا لیا گیا۔

(جاری ہے)

2016ء میں ایک ہزار 10بچے لاپتہ ہوئے جن میں سے944 بچے ریکورہوچکے ہیں اور مزید لاپتہ بچوں کی ریکوری کے لیے پولیس ٹیمیں کام کررہی ہیں۔

عدالت نے پولیس کو بازیاب ہونیوالے بچوں کی تفصیلات چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کرنے کی ہدایات جاری کیں۔پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ بچوں کوپک اینڈ ڈراپ کی سروس دینے والی گاڑیوں میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کیلئے کام مرحلہ وار جاری ہے۔ جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے اس حوالے سے عملدرآمد کی رپورٹ 27اکتوبر کو طلب کرلی۔

متعلقہ عنوان :