اوبامہ نے بطور امریکی صدر ملنے والے تحائف قومی خزانے میں جمع کروا دئیی
تحفے میں ملنے والے کیوبن سگار کے سات ڈبوں کو تلف کرنے کے لیے امریکی سیکرٹ سروس کے حوالے کر دیا گیا
ہفتہ 15 اکتوبر 2016 13:04
(جاری ہے)
اندازے کے مطابق اس مجسمے کی قیمت پانچ لاکھ 23 ہزار امریکی ڈالر کے قریب ہے۔
اسی طرح قطر کے امیر نے صدر اوباما کو ایک ایسی گھڑی دی ہے جس پر پرندہ بنا ہوا ہے جس پر سونے کا پانی چڑھا ہوا ہے۔ اس گھڑی کی قیمت ایک لاکھ دس ہزار امریکی ڈالر کے قریب بتائی جاتی ہے۔سعودی عرب نے ہی امریکی صدر کو ایک تلوار بھی تحفے میں دی تھی جس کا دستہ سونے اور روبی سے بنا تھا اور اس کی قیمت کا اندازہ 87 ہزار نو سو ڈالر لگایا گیا ہے۔برطانوی وزیراعظم نے امریکی صدر کو ایک تانبے کی پلیٹ پر بنا فریم تحفے میں دیا تھا جس کی قیمت اندازاً دو ہزار 90 ڈالر ہے٬پرنس ہیری کی تصویر کی قیمت اندازاً ساڑھے چار سو ڈالر کے قریب ہے۔اگرچہ حکام کی جانب سے زیادہ تر تحفے حکومت کے حوالے کر دیے جاتے ہیں تاہم اگر حکومتی عہدیدار ان میں سے کوئی چیز رکھنا چاہیں تو انھیں اس کی موجودہ قیمت کے برابر رقم حکومت کو ادا کرنا ہوتی ہے٬وینڈے شرمن جو کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں امریکہ کے مذاکرات کار تھیں کو ایرانی حکام نے 1100 ڈالر مالیت کے دو قالین بطور تحفہ دیے تھے جن کی کل مالیت انھوں نے ادا کر کے ان قالینوں کو اپنے پاس رکھ لیا۔کیوبن سگار جن کی مالیت کا اندازہ 4100 ڈالر ہے کو تلف کرنے کے لیے امریکی سیکرٹ سروس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
کینیڈا میں مودی سرکارکے ہاتھوں ہردیپ سنگھ نجرکے قتل کیس میں گرفتاریاں شروع
-
نیپالی کرنسی پر بھارتی علاقے شامل، انڈیا تلملا اٹھا
-
فریج سے 4 نومولود بچے ملنے کا واقعہ، پولیس بھی پریشان
-
رفح پراسرائیلی حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت
-
انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی کی بغیر پرمٹ حج بارے سعودی علما کے بیان کی حمایت
-
غزہ جنگ،امریکی طلبہ کا گرمی کی چھٹیوں میں بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
-
امریکی رکن کانگریس نے خلائی جنگ کی تیاری کا اشارہ دیدیا
-
امریکا کی حماس سے متعلق قطرکو تنبیہ
-
بغیر اجازت غیرملکیوں کی حرم مکی میں داخلے پر پابندی عائد
-
سعودی عرب میں مزید طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری
-
سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کا نیا ریکارڈ قائم
-
مجھے تو بہت مزا آیا، طلبہ کی گرفتاریوں پرٹرمپ کا ردِعمل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.