باغبان آم اور ترشاوہ باغات سے بہترین پیداوار کے حصول کیلئے رواں ماہ آبپاشی کریں ،محکمہ زراعت

بدھ 30 نومبر 2016 14:57

لاہور۔30 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2016ء)باغبان آم اور ترشاوہ باغات سے بہترین پیداوار حاصل کرنے کے لیے دسمبر میں فاسفورس ، پوٹاش ،زنک اور گوبر کی کھاد ڈال کرآبپاشی کریں، محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق آم اور ترشاوہ باغات میںگدھیڑی کے تدارک کے لیے تنے پر بند لگائیں جبکہ اس گدھیڑی کے انڈوں کی تلفی کیلئے پودوں کے نیچے گوڈی کرکے مناسب زہر وں کا سپرے کریں،انہوںنے کہاکہ چھوٹے پودوں کو سردی سے محفوظ بنانے کے لیے ڈھانپنے کا عمل مکمل کریں، ترشاوہ باغات میں پھل کی برداشت تیز دھار کٹر سے کریںکیونکہ ہاتھ سے پھل توڑنے کی صورت میں زخمی شدہ پھل کی کوالٹی خراب ہو جاتی ہے اور ٹہنیاں مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیںجس سے پودے اور باغات انحطاط کا شکار ہو جاتے ہیں،انہوںنے کہاکہ ترشاوہ پھلوں کی جن اگیتی اقسام کی برداشت مکمل ہو گئی ہے ان کی بیمار اور سوکھی شاخیںکاٹنے کے بعد بورڈو مکسچر یا کاپر والی کسی دوسری مناسب زہر کا سپرے کریں، باغبان سردیوں میں آم اور ترشاوہ باغات کی زیادہ آبپاشی سے پرہیز کریں ، انہوںنے کہاکہ آم کے باٖغات میںٹرپل سپر فاسفیٹ 2کلو گرام ، یوریا 1کلو گرام ، ایس او پی 2کلو گرام ، جپسم 10 کلو گرام اور گوبر کی کھاد 80کلو گرام فی پودا جبکہ ترشاوہ باغات میںگوبر60کلو گرام ، فاسفورس750گرام ، پوٹاش 500گرام اور زنک سلفیٹ 50گرام فی پوداڈالیں۔