معاشرتی رویے خواتین کی با اختیاری میں اہم رکاوٹ ہیں، ماروی میمن
عورتوں کے سماجی و معاشی حالات بہتر بنانے کیلئے سماجی رویوں میں تبدیلی پر خصوصی توجہ دینی ہو گی، چیئرپرسن بی آئی ایس پی
جمعرات 8 دسمبر 2016 18:48
(جاری ہے)
کانفرنس کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات کے خطرات کے مقابلے، جنوبی اشیا میں امن و سلامتی، برابری پر مبنی شہریت اور شہری حقوق، جنگ اور آفت زدہ علاقوں میں غذائی تحفظ کی صورت حال کے علاوہ صحت، توانائی، معیشت اور خدمات کے موضوعات پر گفتگو کی الگ الگ نشستوں کے دوران مختلف ترقیاتی شعبوں کے ماہرین نے اظہار خیال کیا۔
ماروی میمن نے مذکوہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی غریب ترین خواتین کو نقد مالی معاونت ہی بہم نہیں پہنچا رہا بلکہ اس کے اقدامات عورتوں سے متعلق سماجی رویوں میں تبدیلی لانے کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے پاس ملک کی غریب ترین آبادی کے اعدادوشمار جو 5.3 خاندانوں پر مشتمل ہے، کے حوالے سے انتہائی مستند اعداو شمار ہیں جو اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومتوں ، سول سوسائٹی اور تحقیق سے وابستہ 40 سے زیادہ اداروں کے استعمال میں آ رہے ہیں۔ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی کا وسیلہ تعلیم پروگرام ملک کے پسماندہ ترین اضلاع میں لڑکیوں کی تعلیم کی صورت حال بہتر بنانے میں کردار ادا کر رہا ہے۔ نشست کے دوران تحسین احمد، مصطفے تالپور، ڈاکٹر محمد یاسین، حمید لغاری اور جنید زاہد نے بھی اظہار خیال کیا اور جنوبی ایشیا میں غربت اور معاشی ناہمواریوں کی مختلف جہتوں کو اجا گر کرتے ہوئے کہا کہ مناسب حکومتی اقدامات کی بدولت غربت اور عدم مساوات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ عالمی ترقیاتی مقاصد کے ترجیحاتی اقدمات کے موضوع پر نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین جن میں سینئر ریسرچرآمنہ خان، ڈاکٹر ، ایس ڈی پی آئی داکٹر وقار، ڈاکٹر نعیم ظفر، ڈاکٹر ربیعہ ملک اور سابق سینیٹر روشن خورشیس بروچا نیزور دیا کہ دنیا کی تمام حکومتو ں کوغریب اور کمزور طبقات کی حالت بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔جنگ اور آفت زدہ علاقون میں روزگار کے وسائل کے بارے میں نشست سے خطاب کرتے ہوئے سینٹر فار پاورٹی انیلاسس، سری لنکا کی ڈاکٹر وگیشا گنا سکیرا نے کہا کہ سری لنکا کے جنگ زدہ علاقے جیفنا میں بعد از جنگ صورت حال میں بہتری آئی ہے۔ سیاحت کے علاوہ مقامی آبادی کے لیے روززگار کے دوسرے مواقع بھی بہتر ہوئے ہیں۔ راشل گورڈن نے اپنی گفتگو آفت زدہ علاقوں میں صحت، تعلیم اور روزگار کی سہولتوں میں بہتری کے لیے حکومتوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلہری نے کہا کہ مختلف معاشی سطحوں کے ساتھ پولیٹکل اکانومی کے مختلف پہلوؤں کو مربوط کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں نئی مردم شماری کی جائے۔انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کی صورت میں خواتین اور بچوں کو زیادہ سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے پالیسی سازی کے وقت ان کی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مخصوص نشستوں کا کیس، سپریم کورٹ نے لارجر بنچ کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا
-
سعودی عرب سے تاریخی رشتہ معاشی تعلقات میں تبدیل ہو رہا ‘مریم نواز شریف
-
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
-
ٹھٹہ میں چچا کی پسند کی شادی پر بطور جرمانہ وڈیرے کو خاندان کی 2 بچیاں دینے کا عجیب فیصلہ
-
اسرائیل نے غزہ کے گنجان آباد ترین شہر رفح پر بڑے حملے کا آغازکردیا‘19فلسطینی ہلاک
-
گورنر کی حلف برداری اتنی ضروری نہیں کہ اپنا وقت ضائع کرتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
دو کارساز کمپنیوں نے قیمتوں سے متعلق صورتحال کے برعکس فیصلہ کرلیا
-
پنجاب حکومت کسانوں سے گندم خریدے گی لیکن کتنی، ابھی فیصلہ نہیں ہوا‘عظمی بخاری
-
گورنرپنجاب کی تقریب حلف برداری (کل) ہو گی
-
پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، سعودی وزیر سرمایہ کاری
-
چین اور فرانس کے تعلقات کے روشن مستقبل کا آغاز کریں گے اور نئی شراکتیں قائم ہونگی.چینی صدرشی جن پنگ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.