کپاس کی قبل از و قت کاشت پر پابندی سے کپاس کیڑوں کے حملے سے محفوظ رہے گی‘ رانا سعید اختر

کاشتکار کپاس کی قبل از وقت بوائی سے گریز کریں،کسان تنظیمیں قبل از وقت کپاس کی کاشت پر پابندی کے مسئلہ کی حمایت کریں

پیر 6 فروری 2017 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) معروف زرعی انجینئر اور کسان رہنما رانا سعید اختر نے کہا ہے کہ کپاس کی قبل از و قت کاشت پر پابندی سے کپاس کیڑوں کے حملے سے محفوظ رہے گی، ماضی میں کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے جس وجہ سے کپاس کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا،کاشتکار کپاس کی قبل از وقت بوائی سے گریز کریں۔

ملک بھر کی کسان تنظیمیں قبل از وقت کپاس کی کاشت پر پابندی کے مسئلہ کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں کپاس کی قبل از وقت کاشت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے دفعہ144نفاذکا مقصد کپاس کو کیڑوں کے حملہ سے محفوظ بنانا ہے، کپاس کے کاشتکار 15اپریل سے قبل کپاس کی بوائی نہ کریں بصورت دیگر ان فصل تلف کردی جائے گی اوردفعہ144کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

دفعہ144کے نفاذ کا فیصلہزرعی ماہرین اور سائنسدانوں کی سفارشات کی روشنی میں کیا ہے، جد ید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ قبل از وقت بوائی سے کپاس کی فصل پر ممکنہ طور پر رس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ سے کپاس کا پوراعلاقہ متاثر ہوسکتا ہے اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے سنگین صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبل از وقت کپاس کی کاشت نہ صرف مجموعی طور پر کپاس کی پیداوار کے ہدف کے رستے میں بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے بلکہ کپاس کے کاشتکاروں کے لئے کی گئی محفوظ اور عصری تقاضوں کے مطابق بنائی گئی حکمت عملی کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ کپاس کی پیداوار میں کمی کی ایک وجہ قبل از وقت کاشت ہے اس لئے کپاس کے کاشتکار 15اپریل سے قبل کسی صورت کپاس کی کاشت نہ کریں۔