شہری دفاع کے اہلکار حفاظتی آلات نہ ہونے سے اپنی زندگی کیلئے پر یشان
دو سالوں کے دوران ادارے کے چھ اہلکار بموں کو نا کارہ بناتے وقت اپنی جان کی بازی ہار چکے
جمعرات 23 فروری 2017 18:59
(جاری ہے)
صوبے کے بیگناہ لوگوں کو دھماکوں سے محفوظ کر نے کیلئے حکومت نے بموں کو ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل یا بموں کو نا کارہ بنانے کیلئے ایک ادارہ قائم کر لیا ہے لیکن ادارے کے اہلکاروں کے پاس خطرناک بموں کو نا کارہ بنانے کیلئے مناسب آوزار ہی نہیں ہیں جس کی وجہ سے دو سالوں کے دوران ادارے کے چھ اہلکار بموں کو نا کارہ بناتے وقت اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ آٹھ شدید زخمی ہو چکے ہیں اور ایک اہلکار کی آنکھ ضائع ہوچکی ہے ۔
ڈپٹی ڈائر یکٹر بم ڈسپوزل سول ڈیفنس رفوجان نے امر یکی ریڈیو کو بتایا کہ بم دھما کوں سے ہونے والی تباہی وبر بادی سے بچانے والا صرف ایک ہی ادارہ بم ڈسپوزل کا ہے جس نے اب تک چار سو سے زائد دیسی ساختہ (IEDs) اور دوسرے بموں کو نا کارہ بنایا ہے لیکن اب جدید ٹیکانا لوجی کی مدد سے تیار کئے جانے والے خودکش اور گاڑیوں میں بارود بھر کر بڑے دھماکے کرنے والے بموں کو نا کارہ بنانے والے آلات ادارے کے پاس نہیں ہیں جس کی وجہ سے ادارے کے ملازمین متاثر ہورہے ہیں ،رفوجان نے بین الااقوامی برادری باالخصوص امر یکہ اور جرمنی کی حکومتوں سے اپیل کی کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ فرنٹ لائن کی حیثیت سے لڑ رہا ہے ائی ای ڈیز سے انسانوں کو محفوظ بنانے کیلئے اُن کے ادارے کی مدد کی جائے، ہمیں چار چیزوں کی ضرورت ہے جن میں ایک روبوٹ، واٹر کینن گن ، جیمرز، آئی ای ڈی سوٹ سیٹ، اور جدید قسم کے اپر یٹنگ ٹولز ، اور ان تمام چیزوں کو لے جانے کیلئے بم پرو ف گاڑی یا بولٹ پروٹ گاڑی کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ ان تمام چیزوں کو ہم باقاعدہ موقع پر لے جائیں اور بم کو آسانی سے ڈیفیوز کر سکیں ،،قدرتی وسائل سے مالامال اس جنوب مغربی صوبے میں صوبائی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2007 سے دسمبر 2016 تک راکٹ فائرنگ ، دیسی ساختہ بموں کے 3200 واقعات ہوئے ہیں جس میں 2200 افراد ہلاک اور 4100 زخمی ہو چکے ہیں ۔رفوجان کا کہنا ہے کہ ادارے کے ملازمین کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کیلئے ان کو جدیدتر بیت فراہم کی جانی چاہیے، صوبائی حکومت ادارے میں اصلاحات نافذ کرے ، ہمارے ٹیکنکل اسٹاف (بم نا کارہ بنانے والے ارکان) کو قانون نا فذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کی طرح مرا عات ، زخمی ملازمین کو علاج ومعالجہ کی سہولیات اوربم نا کارہ بنانے والوں کو حفاظتی اسکواڈ فراہم کرے ۔ بلوچستان میں شہری دفاع کے عملے کی تعداد 250 ہے جبکہ 45 رضاکار بھی بغیر تنخواہ کے یہاں کام کرتے ہیں ۔مزید قومی خبریں
-
امریکی سفیر سے آئین کی بالادستی، ملٹری کورٹس پر بات ہوئی، عمرایوب
-
خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی
-
لاہور ، بدنام زمانہ ڈکیت گینگ کے 2ارکان گرفتار
-
پاکستان امن کا گہوارہ نہ بنا تو ترقی وخوشحالی کے تمام تر خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکیں گے‘احسن اقبال
-
امن کے بغیر پائیدار ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں ، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی یونیورسٹی آف نارووال میں کانفرنس سے خطاب
-
خیبر،جمرود پولیس کی کارروائی، 2ملزمان گرفتار
-
وزیراعظم یوتھ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کی صلاحیتوں کومناسب پلیٹ فارم مہیا کرکے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، رانا مشہود احمد خان
-
احسن اقبال کی عام انتخابات میں کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
-
وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی کیلئے کوشاں ہے، شنزہ فاطمہ
-
10مئی کے بعد غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا جائے گا، شرجیل میمن
-
پی ٹی آئی خواتین رہنماوں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
-
متنازع ٹویٹس کیس میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.