ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ بچ جانیوالا آلو مختلف ممالک کو برآمد کرنے کیلئے اقدامات کا آغاز

جمعرات 2 مارچ 2017 14:05

فیصل آباد۔2مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مارچ2017ء)پنجاب میں رواں سال کے دوران آلو کی پیداوارمیں 10لاکھ ٹن کااضافہ ہواہے اور آلو کی پیداوار گزشتہ سال کے 27لاکھ ٹن کے مقابلہ میں ساز گار موسمی حالات کے باعث 37لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کرگئی ہے جس کے باعث ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ بچ جانیوالا آلو مختلف ممالک کو برآمد کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

محکمہ زراعت فیصل آباد کے ذرائع نے بتایاکہ چونکہ آلو کی بمپر کراپ حاصل ہوئی ہے اس لئے حکومت کی جانب سے اس ضمن میں بھر پور اقدامات کو یقینی بنایا جارہاہے کہ آلو کی برآمد رواں ماہ مارچ کے دوران ہی شروع کر دی جائے تاکہ آلو کے کاشتکاروں کا معاشی تحفظ یقینی بنانے سمیت انہیں فصل کا بہتر معاوضہ مل سکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ دیگر غیر ملکی منڈیوں کے علاوہ اس بار ملائیشیا اور سری لنکا کو بھی بڑی مقدار میں آلو برآمد کیاجائیگا۔

انہوںنے بتایاکہ حکومت پنجاب کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ وفاقی حکومت ملکی ضروریات سے زیادہ پیداہونے والی آلو کی پیداوار کو برآمد کرنے کی اجازت فراہم کرے جس پر حکومت نے مذکورہ اجازت دے دی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت آلو کے برآمد کنندگان کو تمام ممکن سہولیات فراہم کرے گی ۔ انہوںنے بتایاکہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے بھی آلو کی کوالٹی کے بارے میں برآمد کنندگان کو فوری سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے انتظامات شروع کردیئے ہیں تاکہ آلو کی بروقت برآمد ممکن بنائی جاسکے۔