کاشتکار تنے کی سنڈی کے تدارک کیلئے ہر 10 سی15دن کے بعد فصل کے زردانے بننے تک ضرور تبدیل کرتے رہیں،محکمہ زراعت

پیر 13 مارچ 2017 14:37

فیصل آباد۔13 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2017ء)محکمہ زراعت فیصل ا ٓباد کے ترجمان نے کہاہے کہ کاشتکار تنے کی سنڈی کے تدارک کیلئے 20ٹرائیکو گراما کارڈ فی ایکڑ فصل کے شروع سے لگائیں اور ہر 10 سی15دن کے بعد فصل کے زردانے بننے تک ضرور تبدیل کرتے رہیں۔انہوںنے کہا کہ رواں ماہ کے دوران دیمک ، کونپل کی مکھی ، تنے کی سنڈی ، امریکن سنڈی ، لشکری سنڈی ، سست تیلہ اور چست تیلہ بہاریہ مکئی کی فصل کو نقصان پہنچا سکتے ہیںلہٰذا کاشتکار بروقت تدارکی اقدامات یقینی بنائیںاور ماہ مارچ و اپریل کے دوران بہاریہ مکئی کی فصل سے ضرر رساں کیڑوں کی تلفی یقینی بنانے کیلئے کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں ۔

انہوںنے کہاکہ دیمک سے بچائو کیلئے کاشتکار گوبر کی کچی کھاد استعمال نہ کریں اور اگر دیمک کاحملہ ظاہر ہو تو کلو ر پائری فاس 40ای سی بحساب 2لیٹر فی ایکڑ آبپاشی کے ساتھ استعمال کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کونپل کی مکھی اگتی ہوئی فصل پر حملہ آور ہوتی ہے اس لئے اس کے تدارک کیلئے امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل بحساب 200ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کیاجائے۔

انہوںنے کہاکہ سست تیلہ گچھوں کی شکل میں حملہ کرتاہے اس لئے اس کے نر پروانوںکی تلفی کی غرض سے روشنی کے پھندے استعمال کیے جائیں تاہم اگر حملہ زیادہ ہو تو کاربو سلفان بحساب 500ملی لٹر فی ایکڑ استعمال کی جائے ۔انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں رقبہ کے لحاظ سے گندم اور چاول کے بعد مکئی تیسری بڑی فصل ہے جبکہ فی ایکڑ اوسط پیداوار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔

انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں ترقی پسند کاشتکار مکئی کی فصل سے 100من فی ایکڑ سے زائد پیداوار حاصل کر رہے ہیںجبکہ عام کاشتکار کی مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا خاطر خواہ پوٹینشل موجود ہے لہٰذا عام کاشتکار بھی جدید سفارشات پر عمل کر کے اور اضافہ کے اس پوٹینشل کو استعمال کر کے مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں جس سے نہ صرف انکی آمدن میں اضافہ بلکہ ملک بھی خوشحال ہو گا۔