منہ کے کینسر میں درد نہیں ہوتا،منہ کے اندر جل شروع ہو جائے تو یہ کینسر کی ابتدائی علامت ہے،پروفیسر ڈاکٹر ارشد ملک

پیر 20 مارچ 2017 16:33

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) ڈینٹل ایسو سی ایشن ضلع چکوال کے صدر اور معروف پروفیسر ڈاکٹر ارشد ملک نے پیر کہا کہ منہ کے کینسر میں درد نہیں ہوتا ،یہ منہ کے اندر ہڈی میں سوجن پیدا کرتا ہے، منہ کے اندر جلد کا رنگ سفید اور دھاریاں نمودار ہوتی ہیں، منہ کے اندر جل شروع ہو جائے تو یہ منہ کے کینسر کی ابتدائی سٹیج ہے ۔

وہ اورل ہیلتھ ڈے کے عالمی دن کے موقع پر چکوال پریس کلب کے زیر اہتمام سیمینار میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر نوجوان ڈینٹل سرجن ڈاکٹر احتشام نصیر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر ارشد ملک نے بتایا کہ تلسی، پان مصالحہ، گٹکا، پان، نسوار اور سگریٹ نوشی منہ کے کینسر کی بنیادی وجوہات ہیں۔ الکوحل اور شراب کا استعمال بھی منہ کے کینسر اور معدے کے کینسر کا سبب بنتا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت منہ کے کینسر کے مریض زیادہ تر پشاور اس کے بعد کراچی اور فیصل آباد میں ہیں جہاں پر منہ کے کینسر کی شرح زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر ملک میں منہ کے کینسر کی شرح13سی17فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف قسم کے رنگ فلیور اور خوشبو دار چیزیں منہ کے کینسر کا سبب بنتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چکوال شہر میں محلہ خواجگان اور موتی بازار چکوال منہ کے کینسر کے بڑے مرکز ہیں اور یہاں پر پان کھانے سے منہ کے کینسر کے مریض سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دانت نکالنے سے کبھی کینسر نہیں ہوتا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ خشک دودھ کے اندر یوریک ایسڈ اور دیگر کیمیکل پائے جاتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پان میں چونا، کتھا، لونگ اور خوشبو ، سپاری یہ بھی منہ کے کینسر کی بڑی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہ کے کینسر کی تشخیص ابتدائی سطح پر ہو جائے تو قابل علاج ہے آخری سٹیج پر یہ مرض آپریشن اور سرجری سے بھی دور نہیں ہوتا اور دو سال کے اندر میں اس موذی مرض کا مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اس موقع پر اورل ہیلتھ ڈے کے عالمی دن کے موقع پر کیک بھی کاٹا گیا۔

متعلقہ عنوان :