نیب انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت کے ساتھ ملک سے انسداد بدعنوانی کی ذمہ داری ادا کر رہا ہے، چوہدری قمر الزمان چوہدری

پیر 8 مئی 2017 23:45

نیب انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت کے ساتھ ملک سے انسداد بدعنوانی کی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2017ء) نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک میں انسداد بدعنوانی کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت کے ذریعے یہ ذمہ داری ادا کر رہا ہے۔ یہاں نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کے انوسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی او ٹی ٹریننگ پلان سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب اپنے انسانی وسائل کی ترقی کو بڑی اہمیت دیتا ہے جس کے تحت ایک جامع سالانہ تربیتی پلان برائے سال2017ء تیار کیا گیا ہے تاکہ افسران/آفیشلز اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ ورانہ ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ تربیتی پلان پر کامیاب عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ تربیتی افسران یہ ذمہ داری ادا کرنے کے لئے پوری طرح صلاحیت کے حامل ہوں۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب کے مختلف علاقائی بیوروز کے 18 انوسٹی گیشن افسران اور 7 پراسیکیوٹرز کے لئے نیب ہیڈ کوارٹرز میں 2 ہفتے کی ٹریننگ آف ٹرینرز (ٹی او ٹی) منعقد ہوئی۔ تربیت کے بعد ایک تحریری جائزہ امتحان بھی ہوا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 2016ء میں آئی اوز/سی اوز کے دو ہفتہ کے چار ریفریشر کورس ہوئے جس میں 529 انوسٹی گیشن افسران/کیس افسران نے شرکت کی۔ پراسیکیوٹرز کے لئے دو ہفتہ کے ریفریشر کورسز ہوئے جس میں 67 پراسیکیوٹرز نے شرکت کی اور 2016ء میں تین انٹر ریجنل ٹریننگز جس میں 87 افسران/آئی اوز/سی اوز نے شرکت کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 2016ء کے دوران افسران/انوسٹی گیشن افسران/کیس آفیسرز کے لئے 6 کپیسٹی بلڈنگ کورسز ہوئے اور غیر ملکی اداروں بشمول آسٹریلین فیڈرل پولیس، برٹش ہائی کمیشن، ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک، آئی سی آئی ٹی اے پی اور او پی ڈی اے ٹی اور یو این او ڈی سی کی شراکت سے 28 ان لینڈ ٹریننگ کورسز ہوئے۔

2016ء میں نیب کے 125 افسران نے ان تربیتی کورسز میں شرکت کی۔ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی اکیڈمیز کی طرف سے 21 تربیتی کورسز منعقد ہوئے جس میں نیب کے 62 افسران، انوسٹی گیشن افسران، کیس افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ تربیت دینے والوں کو بھی مطلوبہ قابلیت اور اہلیت کا حامل ہونا چاہئے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب اپنے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹر کی تربیت کو ترجیح دیتا ہے، اس سے نیب کی مجموعی کارکردگی بہتر ہو گی۔

چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ 2017ء کے تربیتی پلان پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت ایک مسلسل عمل کا نام ہے جو نیب کے افسران اور تفتیش کاروں کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ تمام تفتیشی افسران کیلئے یکساں معیار کا نصاب ہونا چاہئے اور اور اکائونٹس جنرل فنانشل رولز ایف آر، ایس آر اور ڈیجیٹل فرانزک کوئسچن ڈاکومنٹ اور فنگر پرنٹس کے تجزیوں کے حوالہ سے افسران کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے تربیتی و ریفریشر کورسز ہونے چاہئیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب اسلام آباد نے اپنی ٹریننگ اکیڈمی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، یہ اکیڈمی ملائیشیا کی اینٹی کرپشن اکیڈمی کی طرز پر قائم کی جا سکتی ہے، اس سے نیب کے افسران اور تفتیش کاروں کو جدید خطوط پر تفتیش کرنے کی تربیت دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیب قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک کوئسچنڈ ڈاکومنٹس، فنگر پرنٹس کے تجزیہ کی صلاحیت موجود ہے، نیب کے افسران اور تفتیش کار اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :