مستقبل میں کسی نہ کسی صورت میں کرکٹ سے اپنا تعلق برقرار رکھوں گا، مصباح
جو کام ساری زندگی کیا اس سے دور ہونا ممکن نہیں ، ریٹائرمنٹ کے بعد خود کو پرسکون محسوس کر رہا ہوں،پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتنے کے باوجود مجھ پربہت زیادہ تنقید کی گئی جس کی سمجھ نہیں آئی، ہمیشہ اپنی کارکردگی سے جواب دینے کی کوشش کی، تینوں فارمیٹس میں ایک ہی کپتان ہونا چاہیے، اظہر علی کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر افسوس ہے،دوسرے ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی تینوں فارمیٹس میں ایک ہی کپتان کا تجربہ کامیاب ثابت ہوسکتا ،سابق کپتان کا انٹرویو
پیر 29 مئی 2017 22:11
(جاری ہے)
اب فیملی کو زیادہ وقت دے سکتا ہوں۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ جو کام ساری زندگی کیا ہو اس سے دور ہونا ممکن نہیں ہے۔کرکٹ سے مجھے جنون کی حد تک پیار ہے۔ کرکٹ خون کی طرح میری رگوں میں ہے، لہٰذا یہ تو کسی نہ کسی صورت میں چلتی ہی رہے گی۔ میرا ارادہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ تک کھیلوں، اس کے بعد کھیلنا چھوڑ دوں گا۔ پھر سوچوں گا کہ میرا تجربہ کس طرح ملک کے کام آ سکتا ہے۔ چاہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں آؤں یا نہیں لیکن کوشش یہی ہوگی کہ ضلع ریجن یا ڈپارٹمنٹ، کہیں بھی کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کر کے مجھے خوشی ہوگی۔مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگر وہ آسٹریلوی دورے میں کامیاب ہوجاتے تب بھی ویسٹ انڈیز میں ان کی سیریز آخری ہوتی۔'میں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ بہت پہلے ہی کر لیا تھا۔ میں انگلینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز کے بعد ریٹائر ہونا چاہتا تھا لیکن کہا گیا کہ انگلینڈ کے اگلے دورے میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی ضرورت ہوگی لہذٰا فیصلہ واپس لیا۔ پھر میں نے دیکھا کہ آسٹریلیا نیوزی لینڈ کے بعد فوری طور پر ویسٹ انڈیز کا دورہ ہے جس پر میں نے اس دورے تک کھیلنے کا ارادہ کر لیا تھا۔ پہلی بار ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کی خواہش بھی میرے دل میں تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ اگر آسٹریلیا میں کامیاب ہو جاتا تو کھیلتا رہتا۔مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتنے کے باوجود ان پر بہت زیادہ تنقید کی گئی جس کی کوئی خاص وجہ انہیں سمجھ میں نہیں آتی لیکن انہوں نے اس کا جواب ہمیشہ اپنی کارکردگی سے دینے کی کوشش کی۔تنقید تعمیری ہونی چاہیے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جو مزاج بن گیا ہے اس میں لوگوں کی بے عزتی کی جاتی ہے، انہیں ذلیل کیا جاتا ہے۔ ہمارے چینلز کو اس سے بچنا چاہیے اور اخلاقیات کی حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔مصباح الحق کہتے ہیں کہ ان کا کھیلنے کا انداز ہمیشہ مار دھاڑ والا رہا لیکن پاکستانی ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکالنے کے لیے اسے تبدیل کرنا پڑا۔میری کرکٹ کی بنیاد ٹینس اور ٹیپ بال رہی ہے جس میں چوکے چھکوں کی ہی بات ہوتی تھی اور گیند روکنے کا کوئی تصور نہ تھا۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں آنے کے بعد خود کو لمبی کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا لیکن جب پاکستانی ٹیم میں چوتھے پانچویں نمبر پر کھیلنا شروع کیا اور ابتدائی دو تین وکٹیں جلد گرتے دیکھیں تو پھر حالات کے مطابق بیٹنگ کرنی پڑی لیکن صرف مجھ پر سست بیٹنگ کا الزام عائد کرنا کسی طور مناسب نہیں۔مصباح الحق تینوں فارمیٹس میں ایک ہی کپتان کے حق میں ہیں لیکن ساتھ ہی انہیں اظہر علی کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر بھی افسوس ہے۔دوسرے ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی تینوں فارمیٹس میں ایک ہی کپتان کا تجربہ کامیاب ثابت ہوسکتا ہے لیکن اس کا انحصار کپتان کی اپنی صلاحیت اور اہلیت پر ہے۔ اگر وہ پرفارمر ہے اور اسے کپتانی کا آئیڈیا ہے تو اس کا فائدہ ٹیم کو ہوگا کیونکہ وہ واحد کپتان ہوگا جسے اپنی منصوبہ بندی میں سلیکٹرز اور ٹیم منیجمنٹ کے ساتھ مسئلہ نہیں ہوگا۔جہاں تک اظہر علی کا تعلق ہے اس کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا مجھے افسوس ہے۔ ہم لوگ ہر بات کا ملبہ کپتان پر گرا دیتے ہیں۔ اظہر علی پر میڈیا نے بہت زیادہ تنقید کی۔ کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی سپورٹ انیس بیس ہوئی اسی لیے انھوں نے ٹیسٹ کی نائب کپتانی بھی چھوڑ دی۔ ان کا یہ فیصلہ درست تھا۔ بحیثیت بیٹسمین ان کی کارکردگی بہت اچھی ہے اور پاکستان کے لیے ان کے رنز بہت قیمتی ہیں۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
-
سلمان بٹ نے پی ایس ایل میں کوچنگ کے امکان کے بارے میں کھل کر بتا دیا
-
پی ایس ایل 2025ء: مجوزہ شیڈول میں لاہور اور راولپنڈی، کراچی سے زیادہ میچز کی میزبانی کریں گے
-
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیت کر ادھورا کام مکمل کرنا ہے : محمد عامر
-
پی ایس ایل سے متعلق اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہوگا
-
کوشش یہی ہے ٹیم میں کمبی نیشن بنائیں، کپتان ندا ڈار
-
کراچی میں خواتین کرکٹرز کے ایکسینڈنٹ کی کہانی سامنے آگئی
-
بابراعظم کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم دبئی کے راستے آئرلینڈ کے شہر ڈبلن پہنچ گئی
-
آل رائونڈرشاداب خان اور حسن علی نے ڈبلن میں ٹیم کو جوائن کرلیا
-
پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن میں غیرملکی کھلاڑیوں سے متعلق ابتدائی حکمت عملی تیار
-
آئرلینڈ اورپاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی ٹونٹی میچ 10م ئی کو کھیلا جائے گا
-
سلطان اذلان شاہ کپ: پاکستان کینیڈا کو شکست دے کر فائنل کھیلنے کے قریب پہنچ گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.