ملک کا تجارتی خسارہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 30 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ۔وفاقی ادارہ شماریات - بیرونی قرضوں میں بے پناہ اضافے کا تاثرغلط ہے - 2013 میں بیرونی قرضے 46 ارب ڈالر تھے آج 58 اعشاریہ 4 ارب ڈالر ہیں۔اسحاق ڈار-قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی
میاں محمد ندیم منگل 13 جون 2017 23:14
(جاری ہے)
بتایا جاتا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری سے درآمدی سامان نسبتاً سستا پڑتا ہے لیکن یہ تجارتی خسارے میں اضافے کا سبب بنا ہے رواں ماہ اختتام پذیر ہونے والے مالی سال کے دوران برآمدات 3.1 فیصد کمی کے ساتھ صرف 18.5 ارب ڈالر رہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 59 کروڑ دس لاکھ ڈالر سے کم ہیں۔
تجارتی خسارے میں اضافے سے ملک میں اشیاءضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ عام شہریوں کی آمدن اور اخراجات کا توازن بری طرح بگڑا ہے-دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں میں بے پناہ اضافے کا تاثرغلط ہے جبکہ ہم نے جی ڈی پی کا 5 اعشاریہ 3 کا مشکل ہدف حاصل کرلیا ہے۔قومی اسمبلی میں مالی سال 2017-18 کے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے بیرونی قرضوں میں بے پناہ اضافے کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2013 میں بیرونی قرضے 46 ارب ڈالر تھے آج 58 اعشاریہ 4 ارب ڈالر ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ جی ڈی پی میں قرضوں کی شرح میں کمی آئی ہے اور جی ڈی پی گروتھ کا 5 اعشاریہ 3 کا مشکل ہدف حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی میں شرح نمو کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سینیٹ کی 276 تجاویز میں سے 75 کو کلی یا جزوی طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے اور 137 تجاویز کو منصوبہ بندی کمیشن کو بھجوا دیا جائے گا۔این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نوواں این ایف سی ایوارڈ کمیشن تشکیل دیا جا چکا ہے اور حکومت نئے این ایف سی ایوارڈ کی جلد از جلد تکمیل کی خواہش مند ہے لیکن صوبوں کی جانب سے تاخیر کی جارہی ہے۔وزیرخزانہ نے دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے سیکورٹی فورسز کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر سال 90 سے 100 ارب کے اخراجات کیے جاتے ہیں اور آئندہ بھی عسکری آپریشنز کی کامیابی کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے بجٹ میں 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے برآمدات میں اضافے کے لیے 22 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے اور یہ سبسڈی برآمدات میں 10 فیصد اضافہ سے مشروط ہے۔ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ہونے والی منصوبہ بندی پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کے لیے 180 ارب روپے کا پیکج لایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی قرضوں کی حد 50 ہزار فی ایکڑ سے بڑھا کر 75 ہزار روپے فی ایکڑ کیا جا رہا ہے۔مزدور کی کم سے کم اجرت بھی دس فیصد کے حساب سے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور کم سے کم اجرت اب 15 ہزار کے بجائے 15 ہزار 400 کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور ہول سیل بیٹری ڈیلرز کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیٹری سے چلنے والے پنکھوں کے مقناطیس کی درآمد ڈیوٹی فری کی جا رہی ہے اور صنعتوں کو توانائی پر 22 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔اسحاق ڈار نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 120 ارب روپے مختص کئے ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی وزیرخزانہ ا سحاق ڈار نے مالی سال 2017-18 کا 47 کھرب 50 ارب روپے کا بجٹ کابینہ سے منظوری کے بعد 26 مئی کو پیش کیا تھا جو حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے دور حکومت کا پانچواں بجٹ تھا۔قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔مزید اہم خبریں
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.