مولی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے منظور شدہ اقسام کا ساڑھے 3سے ساڑھے 4 کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کرنے کی ہدایت

بدھ 19 جولائی 2017 16:40

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2017ء)ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت پنجاب کے دیگر زرعی علاقوں میں مولی کی اقسام لال پری ، 40دن والی ،دیسی سفید،شائومائی ماہ اگست جبکہ ملو ، دیسی سرخ ، منو، شمورہ ماہ اگست میں کاشت کی جا سکتی ہیں ،ایک ملاقات کے دوران انہوںنے بتایا کہ مولی موسم سرما کی بڑی مقبول سبزی ہے جسے کچا ، سلادکے طور پراور دیگر سبزیوں کے ساتھ ملا کر بطور سالن استعمال کیا جاتا ہے نیز کدو کش کی ہوئی مولی کے پراٹھے بھی بنائے جاتے ہیں ، انہوںنے کہا کہ اگر مولی کو بیج کیلئے اگایا جائے تو اس کی پھلیاں دوسری سبزیوں یا گوشت کے ساتھ پکائی جاتی ہیں، مولی اگرچہ موسم سرما کی فصل ہے لیکن میدانی علاقوںمیں اس کی کاشت اگست ، ستمبر ، اور اکتوبر میں بھی کی جا سکتی ہے ، انہوںنے کہا کہ ان مہینوں میں مولی کی دیسی اقسام زیادہ کامیاب رہتی ہیں جو 40دن سے 60دن کے اند ر اند ربرداشت کیلئے تیار ہو جاتی ہیں ۔