سینٹ کی ذیلی کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس

جمعہ 11 اگست 2017 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2017ء) سینٹ کی ذیلی کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کی کنوینئر روبینہ عرفان نے قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے بجٹ میں اضافہ، فنانس ڈویژن سے سروس رولز کی منظوری، ملازمین کی مستقلی، اے جی پی آر کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی جلد سے جلد کرنے کی ہدایت دی ہے۔سینٹ کی ذیلی کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے عارضی اور مستقل ملازمین کی طرف سے عدالتوں سے حاصل کئے گئے حکم امتناعی، مستقل ملازمین کی جگہ کنٹریکٹ ملازمین کی اہم عہدوں پر تعیناتی کے معاملات زیر بحث آئے۔

حکام نے آگاہ کیا کہ سروس رولز کی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے منظوری دیدی ہے۔ وزارت خزانہ سے فنڈز بھی جلد جاری ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن قومی کمیشن برائے انسانی ترقی نے کہا کہ کمیشن کے 6000 خواندگی سینٹرز ہیں۔فیڈرز سکولوں کے رضاکار اساتذہ کا ماہانہ اعزازیہ 2500 سے بڑھا کر 8000 کردیا گیا ہے۔ 2018ء میں اعزازیے میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ملازمین کے دفاتر میں غیر حاضر ہونے سے ہیڈ کواٹر اور صوبائی دفاتر میںسرکاری کام رُکاوٹ ہے ۔

سینیٹر مختیار احمد دھامراہ عاجز نے کہا کہ فیڈرز سکولو ں کے رضاکار اساتذہ کے اعزازیے کے بجائے حکومت کی طے کردہ کم از کم تنخواہ ادا کی جائے اور کہا کہ ضلع تھر پارکر میں ملازمین کو گریڈ 16کی بجائے گریڈ9میں رکھا گیا ہے۔ عمر کوٹ کی غیر مسلم برادری کی آسو بائی جس نے اپنے گھر کو خالی کراکر سکول کھولا ۔ 6ماہ سے اعزازیہ نہیں ملا۔ حکام نے آگا ہ کیا کہ کمیشن کے ایک ارب 30کروڑ منظور شدہ بجٹ میں سے 14کروڑ جاری کیا گیا ہے ۔ اگلی دو سہہ ماہیوں میں بقایا فنڈ جاری کیا جائے گا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر مختیار احمد دھامراہ عاجز کے علاہ وزارت تعلیم خصوصی تربیت، وزارت خزانہ اورچیئر پرسن این ایچ سی ڈی رزینہ عالم اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔