نئے نینو پاؤڈر کی مدد سے پیشاب کو ہائیڈروجن ایندھن میں بدلا جا سکتا ہے
ہفتہ 16 ستمبر 2017 23:28
واشنگٹن: سائنسدانوں نے ایک ایسا ایلومینیم نینو پاؤڈر بنایا ہے جس سے فوری طور پر پیشاب کو ہائیڈروجن میں بدلا جا سکتا ہے، جس کی مدد سے صاف بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ یعنی اس سے جو بجلی پیدا ہوتی ہے، اس سے ماحول میں آلودگی بھی نہیں پھیلتی۔
یو ایس آرمی ریسرچ لیبارٹری(اے آر ایل) کے سائنسدانوں نے پہلے اعلان کیا تھا کہ نینو-جلوانیک ایلومینیم پاؤڈر پانی سے ملنے کے بعد ہائیڈروجن پیدا کرتا ہے۔
(جاری ہے)
اے آر ایل کے محقق کرسٹوفر ڈارلنگ کا کہنا ہے کہ آرمی کےسائنسدان کے طور پر وہ ایسی ٹیکنالوجی بناتے ہیں جو سپاہیوں کے لیے فائدہ مند ہو اور اُن کی صلاحیتوں کو بڑھائے۔کرسٹوفر نے مزید بتایا کہ اب انہوں نے ایسی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو پانی کے ساتھ ملنے پر ہائیڈروجن بنائے ۔ہائیڈروجن کائنات میں سب سے زیادہ پایا جانے والا عنصر ہے۔ یہ ایندھن کے خلیات اور مستقبل میں سپاہیوں کو توانائی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.