روہنگیا بحران پر بین الاقوامی ’جانچ پڑتال‘ کا کوئی ڈر نہیں ، آنگ سان سوچی

انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کر تے ہیں جو کوئی بھی اس کا مرتکب ہے اس کو سزا دی جائے گی، قوم سے خطاب

منگل 19 ستمبر 2017 20:43

روہنگیا بحران پر  بین الاقوامی ’جانچ پڑتال‘ کا کوئی ڈر نہیں ، آنگ ..
رنگو ن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2017ء) میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی نے کہا ہے کہ اپنی حکومت کے روہنگیا بحران سے نمٹنے پر بین الاقوامی ’جانچ پڑتال‘ کا انھیں کوئی ڈر نہیں ۔ ملک کے شمالی رخائن صوبے میں جاری بحران پر اپنے پہلے قومی خطاب میں انھوں نے کہا کہ زیادہ تر مسلمانوں نے صوبے سے نقل مکانی نہیں کی ہے اور یہ کہ تشدد رک گیا ہے۔

نوبیل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو ملک میں جاری بحران پر ان کے رد عمل پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔رخائن صوبے سے روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش کے لیے بڑے پیمانے پر نقل مکانی اگست کے مہینے میں مبینہ طور پر پولیس چوکیوں پر مسلح حملے کے بعد شروع ہوئی۔ حکومت ان حملوں کا الزام روہنگیا عسکریت پسندوں پر عائد کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد حکومت کے جانب سے بڑے پیمانے پر فوجی کریک ڈاؤن شروع ہوا جسے اقوام متحدہ نے ’نسل کشی‘ سے تعبیر کیا۔

آنگ سان سوچی نے کہا کہ وہ یہ خطاب اس لیے کر رہی ہیں کیونکہ وہ رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شریک نہیں ہو رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ بین الاقوامی برادری یہ جان لے کہ ان کی حکومت حالات سے نمٹنے کے لیے کیا کر رہی ہے۔انھوں نے انسانی حقوق کی تمام پامالیوں کی مذمت کی اور کہا کہ جو کوئی بھی اس کا مرتکب ہے اس کو سزا دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :