کاشتکاروں کو کھیرے ، گھیا کدو، گھیاتوری، کریلے ، خربوزے ، تربوز کی براہ راست کاشت 15نومبر تک کرنیکی ہدایت

جمعرات 12 اکتوبر 2017 13:49

فیصل آباد۔12 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء)کاشتکاروں کو کھیرے ، گھیا کدو، گھیاتوری، کریلے ، خربوزے ، تربوز کی براہ راست کاشت 15اکتوبربروز اتوار سے 15نومبر اور ٹنل میں کاشت کیلئے ٹماٹر ، شملہ مرچ، بینگن کی تیار شدہ پنیری 15 سی30نومبر تک منتقل کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔محکمہ زراعت کے ذرائع نے بے موسمی سبزیات کی کامیاب کاشت کے لیے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ موسم گرما کی سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے ٹنل کاشت کو رواج دیں ۔

انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے پڑھے لکھے نوجوان ٹنل فارمنگ کے فن کو سیکھیں اور اس ترقی دادہ ٹیکنالوجی پر مکمل دسترس حاصل کرکے فی ایکڑ زیادہ منافع کمائیں ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار دومیٹر اونچی واک ان ٹنل میں شملہ مرچ، سبز مرچ، کھیرا، کریلہ ، بینگن، ٹماٹر ، گھیاکدو ، گھیا توری ، خربوزہ اور تربوز کی کاشت15نومبر تک مکمل کریں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ٹنل کے اندر چونکہ زیادہ سے زیادہ پیداوار کا حصول پیش نظر ہوتا ہے اس لیے انتہائی زرخیز زمین کا انتخاب کیاجائے ۔

انہوںنے کہاکہ کاشت سے پہلے گلی سڑی گوبر کی کھاد 15تا20ٹن فی ایکڑ استعمال کرنے سمیت زمین میں نامیاتی مادہ کی کمی پوری کرنا بھی ضروری ہے ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار کاشت سے پہلے 3 سی4مرتبہ ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین تیار کریں اور بلحاظ فصل مقررہ فاصلہ پر نشان لگانے کے بعد پٹڑیاں بنائیں۔ انہوںنے کہاکہ ٹنل میں کاشتہ سبزیات کے لیے موزوں درجہ حرارت 15 سی30درجہ سینٹی گریڈ ہے ۔

انہوںنے کہاکہ دن کے وقت ٹنل کے دروازے کچھ وقت کے لیے کھول دیئے جائیں تاکہ ٹنل میں نمی اور درجہ حرارت مناسب رہے اور بیماریوں کا حملہ نہ ہو۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار کھادوں کے استعمال سے پہلے زمین کا تجزیہ اپنے ضلع کی مٹی و پانی کے تجزیہ کی لیبارٹری سے کروائیں تاکہ زمین کی زرخیزی کا پتہ چل سکے اور اس کے مطابق کھادیں استعمال کی جاسکیں۔