فصل کو پہلے 50روز تک جڑی بوٹیوں سے بچانے کیلئے تدارکی اقدامات ضروری ہیں، ماہرین زراعت

ہفتہ 14 اکتوبر 2017 14:29

فیصل آباد۔14 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2017ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ اگرچہ حکومت اپنے طور پر زرعی ترقی کیلئے تمام ممکن اقدامات یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاہم شرح خواندگی میں کمی اور مناسب تربیت کے فقدان کے باعث پنجاب کے 80فیصد کے قریب کسان جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے اقدامات نہیں کرتے جس کے باعث فصل کی پیداوار کو 15سے 45فیصد تک نقصان پہنچتا ہے اور اگر یہی جڑی بوٹیاں زور پکڑ لیں تو فصل کا نقصان 50فیصد تک بھی پہنچ جاتا ہے جو نہ صرف متعلقہ کاشتکار بلکہ ملک و قوم کیلئے بھی معاشی و اقتصادی نقصان کا باعث ہوتا ہے نیز اس سے زرعی پیداوار کے مقررہ ہدف بھی متاثر ہوتے ہیں لہٰذا کاشتکاروں اور کسانوں کو چاہیے کہ وہ جڑی بوٹیوں کی تلفی میں کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔

(جاری ہے)

ایک ملاقات کے دوران ماہرین زراعت نے کہا کہ جڑی بوٹیاں پیداواری اخراجات میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں۔ اس سے کھاد اور پانی کا بھی ضیاع ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر فصل کو پہلے 50دنوں تک جڑی بوٹیوں سے بچالیا جائے تو بعد میں فصل خود ہی جڑی بوٹیوں کو دبا لیتی ہے جس سے پیدا وار متاثر ہونے کاخطرہ نہیں رہتا ۔انہوںنے کہا کہ جڑی بوٹیاں فصل دشمن ہو نے کے باعث فصل کو کمزور اور پیداوار کو کم بھی کرتی ہیں جن کے تدارک کیلئے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت سے مشورہ کر کے سپرے یقینی بنانا چاہیے تاکہ پیداواری صلاحیت متاثر نہ ہو ۔