خیر پور گمبو سے نکلنے والی جرکس شاخ کی ٹیل میں پانی کی شدید قلت ،

سیکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں سوکھ گئیں

جمعہ 3 نومبر 2017 16:28

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 نومبر2017ء) آبپاشی سب ڈویژن خیر پور گمبو سے نکلنے والی جرکس شاخ کی ٹیل میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کی وجہ سے ٹیل کی سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی پر کھڑی فصلیں سوکھ گئی ہیں اور علاقے کے درجنوں دیہاتوں میں پینے کا پانی بھی نایاب ہو گیا ہے جس پر جرکس شاخ کے کاشت کار سراپاا حتجاج بن گئے ہیں اس ضمن میں ٹیل کے کاشت کاروں نے پریس کلب پنگریو کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کاشت کار رہنمائوں اظفر حسین احمدانی، شعبان علی، محفوظ احمدانی نے کہا کہ جرکس شاخ کی ٹیل میں کافی عرصے سے پانی کی شدید مصنوئی قلت چلی آہی ہے با اثر زمیندار آبپاشی عملے کی ملی بھگت سے پانی چوری کر رہے ہیں اور ٹیل کے کاشت کاروں کے حصے کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی مسلسل مصنوئی قلت کے باعث کاشت کار معاشی طور پر کنگال ہو گئے ہیں ان کا گزر سفر فصلوں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ہوتا ہے مگر شدید قلت آب کے باعث فصلیں سوکھ چکی ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی مصنوئی قلت کے خلاف ہم نے آبپاشی سب ڈویزن خیر پور گمبو کے ایس ڈی او سے لے کر چیف انجینئر سکھر بیراج اور سیکریٹری آبپاشی سندھ تک کو شکایات کی ہیں مگر کسی نے بھی ہماری داد رسی نہیں کی انہوں نے کہا کہ جرکس شاخ کی ٹیل میں پانی نہ ہونے کے باعث علاقے کے درجنوں دیہاتوں کے عوام پینے کے لئے زیر زمین پانی استعمال کر رہے ہیں جو کہ انتہائی مضر صحت اور کڑوا ہے اس پانی کے استعمال کے باعث عوام مختلف مہلک امراض کا شکار ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی شدید قلت ختم نہ ہونے اور آبپاشی حکام کی سرد مہری کے باعث ٹیل کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے اورکھاتے پیتے کاشت کار مختلف شہروں میں جاکر محنت مزدوری کر نے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ گھروں میں فاقوں نے ڈیرے ڈال لئے ہیں کاشت کاروں نے وزیر اعلیٰ سندھ، سیکریٹری آبپاشی سندھ اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جرکس شاخ کی ٹیل میں پانی کی مصنوئی قلت ختم کی جائے اور پانی چوری کرانے میں ملوث آبپاشی عملے کے خلاف سخت کاروائی کی جائے کاشت کاروں نے اس موقع پر پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔

متعلقہ عنوان :