کاشتکاروں کو موسم سرما کی سبزیوں کی پست ٹنل میں کاشت15 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت

جمعرات 9 نومبر 2017 16:08

فیصل آباد۔9 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2017ء) کاشتکاروں کو کھیرے، گھیا کدو، چپن کدو، کریلے، گھیا توری، حلوہ کدو، ٹماٹر، خربوزے اور تربوز کی پست ٹنل میں کاشت نومبر کے آخر سے شروع کرکے 15 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ ان اوقات میں بے موسمی سبزیوں کی براہ راست کاشت سے اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ ایک میٹر اونچائی کی حامل پست ٹنل میں ان سبزیوں کی کاشت کیلئے پودوں اور قطاروں کا فاصلہ ان سبزیوں کے پودوں کے پھیلائو کو مد نظر رکھتے ہوئے برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے ۔انہوںنے بتایاکہ کھیرے کی کاشت کیلئے پودے سے پودے کا فاصلہ 30سینٹی میٹر ، گھیا کدو، چپن کدو، کریلا ،گھیا توری ،خربوزہ اور تربوز کا 45سینٹی میٹر جبکہ حلوہ کدو کا 50سینٹی میٹر ہونا ، قطاروں کا آپس میں فاصلہ کھیرا، چپن کدو، خربوزہ اور تربوزمیں 150سینٹی میٹر ، گھیا کدو ، کریلا ، گھیا توری اور حلوہ کدومیں 240سینٹی میٹرہونا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ٹنل کے اندر کاشت کی گئی سبز یاں شدید سردی کے موسم میں سردی اور کورے کے اثر سے محفوظ رہتی ہیں کیونکہ پلاسٹک ٹنل کے اندر کا درجہ حرارت مناسب رہتا ہے نیز شدید سردی اور کورے کے باوجود ٹنل کے اندر پودوں کی بڑھوتری جاری رہتی ہے جس سے فصل جلد تیار اور اچھے داموں بکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کاشتکار کاشت سے قبل اچھی طرح ہل اور سہاگہ چلا لیں اور بلحاظ فصل مقررہ فاصلے پر نشان لگانے کے بعد پٹڑیاں بنا لیں۔

انہوںنے کہاکہ کریلے کیلئے زمین کی تیاری کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ پودوں کا قد 10 سینٹی میٹر ہونے پر آدھی بوری یوریا،پھول آنے پر آدھی بوری یوریا، ایک بوری نائٹروفاس، آدھی بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ پہلی چنائی کے ایک ماہ بعد یہی کھاد پھر ڈال دیں۔اسی طرح چپن کدو کیلئے زمین کی تیاری کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ پودوں کا قد 10سینٹی میٹرہونے پر ایک بوری یوریا ڈال دیں۔

علاوہ ازیں حلوہ کدو، گھیا کدو اور گھیا توری کیلئے زمین کی تیاری کے وقت ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ اور پھول آنے پر ایک بوری یوریا ڈالنی چاہیے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو خربوزے اور تربوز کیلئے زمین کی تیاری کے وقت دو بوری ڈی اے پی، 4بوری ایس ایس پی (18فیصد)، ایک بوری ایس او پی جبکہ پھول آنے پر 2بوری یوریا ڈالنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :