کینجھر جھیل میں مچھلی کے ایک لاکھ 40 ہزار بچے چھوڑدیئے گئے

محکمہ فشریز ماہی گیروں کی بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ،ْ ڈائریکٹر علی لاڑک

منگل 21 نومبر 2017 15:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2017ء)عالمی یوم ماہی گیری کے موقع پر محکمہ فشریز کی جانب سے کینجھر جھیل میں مچھلی کے ایک لاکھ سے زائد بچے چھوڑے گئے۔21 نومبر کو ماہی گیری کے عالمی دن کے موقع پر محکمہ فشریز کی جانب سے کینجھر جھیل میں مختلف اقسام کی مچھلیوں کے ایک لاکھ چالیس ہزار بچے چھوڑے گئے۔اس موقع پر ڈائریکٹر محکمہ فشریز ذوالفقار علی لاڑک نے بتایا کہ کینجھر جھیل ایک قومی اثاثہ ہونے کے علاوہ ایک سیاحتی و ثقافتی ورثہ ہے ،ْجھیل کو رامسر سائٹ اور جنگلی و آبی حیات کی آماجگاہ کا درجہ حاصل ہے جبکہ ہزاروں مقامی ماہی گیروں کے ذریعہ معاش کا انحصار بھی کینجھر جھیل پر ہے تاہم جھیل میں کچھ عرصہ سے مچھلی کی افزائش میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث محکمہ فشریز کی جانب سے وقتاً فوقتاً مچھلی کے بچے چھوڑے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

جھیل میں کرڑو، موراکھو اور گلفام سمیت دیگر اقسام کی مچھلیوں کے ایک لاکھ چالیس ہزار بچے چھوڑے گئے ہیں تاکہ ماہی گیروں کو معاشی تحفظ فراہم ہوسکے، مچھلی کے ان بچوں کی افزائش محکمہ فشریز کے چلیا فش ہیچری کی جانب سے کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ فشریز ماہی گیروں کی بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔اس موقع پر سجاد علی شاہ، افتخار گندرو، کبریٰ منگریو، منصور جلالانی و دیگر موجود تھے۔