محکمہ زراعت نے کپاس کو گلابی سنڈی سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی جاری کردی

کپاس کی آ خری چنائی کے بعد پودوں پر موجود ان کھلے ٹینڈوں کو ختم کرنے کے لئے بھیڑ بکریاں چرنے کیلئے چھوڑ دی جائیں

جمعہ 5 جنوری 2018 15:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2018ء)محکمہ زراعت نے کپاس کو گلابی سنڈی سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی جاری کردی ، گلابی سنڈی کو تلف کرنے کے لئے کپاس کی آ خری چنائی کے بعد پودوں پر موجود ان کھلے ٹینڈوں کو ختم کرنے کے لئے بھیڑ بکریاں چرنے کے لئے چھوڑ دی جائیں اور دیگر ٹینڈوں کو تلف کر دیا جائے،کپاس کے بیج کو تین ،چار گھنٹے کے لیے سورج کی روشنی میں رکھیں، کپاس کے بیج کو پانی میں ڈال کربیمار بیج علیحدہ کر دیں،کپاس کی اگیتی کاشت 15اپریل سے پہلے منع کریں، تیزاب سے بر اترا ہوابیج استعمال کریں، گورنمنٹ کی ہر لاقے کے لیے کپاس کی منظورشدہ قسم ہی کاشت کریں، مئی کے پہلے ہفتے میں کپاس کی کاشت کو ترجیح دیں اور اسی مہینے میں مکمل کریں، محکمہ کی سفارشات کے مطابق کپاس کاشت کریں ،گلابی سنڈی کے پروانے کا رنگ گہرا بھورا ہوتا ہے، اگلے پر نوکیلے جبکہ پچھلے چوڑے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

نوزائیدہ سنڈی سفید یعنی بالکل کپاس کے ریشے کے رنگ کی ہوتی ہے اور بعد میں گلابی ہو جاتی ہے۔سنڈی پھولوں، ڈوڈیوںاور ٹینڈوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ حملہ شدہ ڈوڈیاں کھل نہیں سکتیں۔حملہ شُدہ پھول مدھانی نما شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ یہ پھول کے نر اور مادہ حصوں کو کھا جاتی ہے۔ نرم ٹینڈوں میں سنڈی داخل ہو کر بیج کو اندر ہی اندر کھاتی رہتی ہے سوراخ بند ہو جاتا ہے اور نظر نہیں آتا حملہ شدہ ٹینڈے جسامت میں چھوٹے رہ جاتے ہیں اور ٹھیک طرح کھل نہیں سکتے۔

حملہ پھول آنے سے شروع ہو کر آخر فصل تک جاری رہتا ہے۔حملہ پھول آنے سے شروع ہو کر آخر فصل تک جاری رہتا ہے۔حملہ پھول آنے سے شروع ہو کر آخر فصل تک جاری رہتا ہے۔چونکہ یہ کیڑا ٹینڈوںکے اندر ہوتا ہے اس لئے زہرپاشی سے اس کا تدراک بہت مشکل ہے۔