وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ومیڈیکل ایجوکیشن پنجاب کی زیر صدارت راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے سنڈیکیٹ کا اجلاس

تعلیمی منصوبوں، انتظامی امور ، قوائد و ضوابط مرتب کرنے ، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل سمیت دیگر موضوعات سے متعلق متعدد اہم امور کی منظوری دی گئی طبی تعلیم و تربیت کے فروغ کیلئے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کو مثالی ادارہ بنانے کے عزم کا اعادہ

ہفتہ 10 فروری 2018 17:56

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2018ء) راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے سنڈیکیٹ اجلاس میں یونیورسٹی کے تعلیمی منصوبوں، انتظامی امور ، قوائد و ضوابط مرتب کرنے ، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل سمیت دیگر موضوعات سے متعلق متعدد اہم امور کی منظوری دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ طبی تعلیم و تربیت کے فروغ کے لئے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کو ایک مثالی ادارہ بنایا جائے گا۔

اس امر کا اظہار صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر و میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں کیا گیا- اجلاس میں سپیشل سیکریٹری صحت سجاداحمدچوہان ، وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی راولپنڈی پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر اور سنڈیکیٹ کے اراکین نے شرکت کی - خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے صوبے میں صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے طبی تعلیم و تربیت کے اداروں پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور اس حوالے سے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت میڈیکل ایجوکیشن کے فروغ کے نئے منصوبے مکمل ہوں گی- انہوں نے یونیورسٹی کے انتظام وانصرام اور مستقبل کے منصوبوں کے لئے وائس چانسلر پروفیسر محمدعمر کی کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ کہ طبی تعلیم و تحقیق کی سہولیات عام ہونے سے سپیشلائزڈ تعلیم کے حصول میں مدد ملے گی - صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہاکہ جنوب پنجاب سمیت صوبے کے مختلف مقامات پر نئے میڈیکل کالجوںکے قیام کے ساتھ ساتھ موجودہ کالجوں میں تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانے کے کئی منصوبے زیر عمل ہیں۔

(جاری ہے)

سپیشل سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر سجاد احمد چوہان نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کیلئے ایسے قوائد و ضوابط مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن سے یونیورسٹی کے جاری اور نئے منصوبے تیزرفتاری سے مکمل ہوسکیںاور مالیاتی نظم و ضبط قائم رکھنے میں بھی مدد مل سکے۔ اجلاس کے دوران پروفیسر محمد عمر نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے نئے شعبوں ، تعلیمی نظام ، عالمی شہرت یافتہ میڈیکل اداروں سے مفاہمت کے سمجھوتوں، مالیاتی نظم و ضبط ، معیاری تعلیم اور مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کے بارے میں اہم نکات کی نشاندہی کی - انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمشن کے تعاون سے یونیورسٹی میں گیارہ نئے شعبوں میں تدریسی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور یونیورسٹی کو آئی ٹی کی مدد سے نئے ڈیجیٹل نظام سے منسلک کرنے کے لئے بھی خصوصی منصوبہ تیار کیا گیا ہے - انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں نئے ریذیڈنسی پروگرام شروع کئے جائیں گے اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ تعداد میں میڈیکل سٹوڈنٹس کے داخلوں کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھی جامع پروگرام مرتب کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :