اندرون سندھ کے آبادگار اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے سراپا احتجاج بن گئے

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:36

ٹنڈوالہ یار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) اندرون سندھ کے آبادگار اپنے مطالبات کے لیئے آج بھی سراپا احتجاج ہیں سندھ کے سرکاری وڈیرے جھوٹے آباد گاروں کے حقوق پر ڈاکا ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار سندھ ایگریکلچر کائونسل کے رہنماء میر مرتضی اوٹھو نے ٹنڈوالہ یار پریس کلب کے سامنے کاشتکاروں کی جانب سے ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا انہونے مزید کہاکہ سندھ کے کاشکاروں کو تباہ کیا جارہاہے سندھ کی نہروں کا پانی بند پڑاہے جس کی وجہ سے ہمارے زرعی زمینیں تھر کا منظر پیش کر رہی ہیںانہوں نے مزید کہاکہ گنے کے ریٹ پر بھی ڈاکا ڈالا گیا جب کہ حد تو یہ ہے کہ محکمہ فوڈ ٹنڈوالہ یار کی جانب سے تقسیم ہونے والا باردانہ من پسند کاشتکاروں میں تقسیم کیا گیا اورباردانہ بیو پاریوں کو فروخت کیاگیا اس موقع پر سندھ ایگریکلچر ریسورس کائونسل کے عہدیداروں ایڈوکیٹ ولی محمد تھیبو۔

میر مرتضی اوٹھو غلام محمد ناگور ڈاکٹر شکیل احمد پلھ فقیر امداد علی اوٹھو عباس علی کالرو فداحسین چوہان شہزاد علی کیریو ایڈوکیٹ نہال لاشاری ڈاکٹر علی نواز چوہان حاجی حیات لغاری محمد شریف لونڈ سمیت درجنوں آبادگار و زمینداران نے ہونے والے احتجاج میں شرکت کی۔