شوگرکے مریض باآسانی روزہ رکھ سکتے ہیں،ڈاکٹر نصیرالدین

انسولین یا انجکشن لگانے اور شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا،ماہرامراض کرا چی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں شوگر کے مریضوں کیلئے آگاہی سیمینار

بدھ 16 مئی 2018 23:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) ماہر امراض شوگر و دل ڈاکٹر نصیرالدین شاہین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں شوگرکے مریض باآسانی روزہ رکھ سکتے ہیں۔ماہ صیام میں خوراک کا خاص خیال رکھاجائے۔علماء کرام کے مطابق روزے کے دوران انسولین یا انجکشن لگانے اور شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔کرا چی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں شوگر کے مریضوں کے لئے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

جس کا عنوان ’’شوگر کے مریض روزہ کیسے رکھیں‘‘تھا۔سیمینار میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر KIHDپروفیسر اسداللہ حسینی ،ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد علی سمیت شوگر،دل اور گردوں کے مریضوں نے شرکت کی ،جس میں ماہرین صحت نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں مریضوں کے خوراک چارٹ اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نصیرالدین شاہین کا کہنا تھا کہ رمضا ن المبارک سال کا سب سے بابرکت مہینہ ہے۔

ہر مسلمان مرد اور عورت کی اولین ترجیح ہوتی ہے کہ ماہ صیام کی برکت سے فیض حاصل کرسکے۔ذیابیطس کے مریض کیلئے روزہ رکھنے کا انحصار علاج کی نوعیت پر ہے۔انہوں نے کہاکہ ذیابیطس کے مریض اپنے معالج کے مشورے پر احتیاطی تدابیر کے ساتھ روزہ رکھ سکتے ہیں۔رمضان المبارک کے دوران غذا میں کسی خاص تبدیلی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے،تاہم غذائی پرہیز کو برقرار رکھنا مفید ہوتاہے۔

ماہرین امراض کا کہنا تھا کہ علماء کرام کے مطابق دوران روزہ شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔دن کے کسی بھی حصے میں شوگر کی سطح اگر60mgسے کم ہورہی ہو تو فوری طور پر روزہ کھول لیں۔روزہ کھولنے کی صورت میں علماء کرام کے مطابق مریض پر ایک روزہ قضاء ہوگا۔انہوں نے کہاکہ رمضان سے قبل ڈاکٹر سے دوا کا تعین بہت ضروری ہے۔ماہ صیام میں شوگر کے مریض تین وقت خوراک لازمی لیں جبکہ پانی کا بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ماہرین صحت نے کہاکہ سحری کھانا صحت کے لئے فائدہ مند اور سنت نبویﷺ بھی ہے۔شوگر کے مریضوں کے لئے سحری میں ریشے دار اشیاء کااستعمال ضروری ہے،کیونکہ ریشہ شکر کی سطح نارمل رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔