گلگت بلتستان کیلئے ٹیکس ایمنسٹی کا تحفہ اور آئینی ریفارمزعظیم کامیابیاں ہیں،شمس میر

منگل 22 مئی 2018 20:03

گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2018ء) مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میرنے کہا ہے کہ اللہ نے ہمیں سرخرو کردیا اور گلگت بلتستان کی عوام نے پاکستان مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کو 2015میں جومینڈیٹ دیا (آج) اس کا حق ادا ہوگیا گلگت بلتستان کیلئے ٹیکس ایمنسٹی کا تحفہ اور آئینی ریفارمز 2018صوبائی حکومت کی وہ عظیم کامیابیاں ہیں جسے قوموں کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سکردوروڈ جیسا ترقیاتی منصوبہ استور روڈ ،نلتر روڈ ،ہینزل پاورپراجیکٹ ، ،بلتستان یونیورسٹی ،میڈیکل کالج ،انجینئرنگ کالج ،خواتین یونیورسٹی کیمپس ،کینسر ہسپتال ،امراض قلب کا ہسپتال،4نئے اضلاع اورمیرٹ پر 13ہزار ملازمتوں کی فراہمی صوبائی حکومت کی وہ کامیابیاں ہیں جو گزشتہ 70سالوں میں سابقہ حکومتیں حاصل نہیں کرسکی ہیں مشیر اطلاعات نے کہا ہے کہ آئینی ریفارمز 2018کو مکمل آئینی تحفظ حاصل ہے سٹیزن ایکٹ 1951ء ریاست پاکستان کا آئینی شہریت کا نام ہے 1973کے آئین پاکستان کے تحت ہی گلگت بلتستان آئینی ریفارمز 2018کا بنیادی ڈھانچہ استوار کیاگیا ہے اور آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان کو تمام صوبائی اختیارات اوروفاقی آئینی حقوق حاصل ہونگے۔

(جاری ہے)

ریفارمز 2018میں گلگت بلتستان کوصوبائی خود مختاری کے مکمل اختیارات دئیے گئے ہیں اور گلگت بلتستان اسمبلی کو قانون سازی کے مکمل اختیارات ہونگے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اوروزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے گزشتہ تین سال کا ہر دن گلگت بلتستان کی ایک نئی کامیابی ا یک نئی تعمیر و ترقی اور روشن اصلاحات سے عبارت کرکے دکھادیا ہے شمس میرنے کہاہے کہ 30سال بعد گلگت بلتستان کوعوام کو حق امن کا دیرپا اور مستحکم دور ملا ہے گلگت بلتستان کوبے یقینی، سنسنی اور کرفیو سے نجات ملی ہے اورگلگت بلتستان سے فرقہ وارانہ مافیاز اور گروہی سیاست کا خاتمہ کر کے تعمیر وترقی کے دور کا آغاز کیاگیا ہے۔