دُبئی: خاتون سیکیورٹی گارڈ پچاس لاکھ اماراتی درہم کی چوری کی ماسٹر مائنڈ نکلی

ماسٹر مائنڈ خاتون کے اپنے وطن فرار ہو جانے کی اطلاع ہے

جمعہ 8 جون 2018 14:54

دُبئی: خاتون سیکیورٹی گارڈ پچاس لاکھ اماراتی درہم کی چوری کی ماسٹر ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 8 جُون 2018ء) مقامی عدالت کی طرف سے رقوم کی منتقلی اور اُن کی حفاظت کی ذمہ دار سیکیورٹی فرم میں کام کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو کمپنی کے دو کلائنٹس کے 50 لاکھ اماراتی درہم لُوٹنے کے مقدمے میں ملزم نامزد کر دیا۔ 39 سالہ کینیائی سیکیورٹی گارڈ پر الزام ہے کہ اُس نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے پچاس لاکھ اماراتی درہم سے زائد رقم جو دو منی ایکسچینج آفس سے بینک میں جمع کرانے کے لے لی تھی‘چوری کر لی۔

مقدے میں ایک 30 سالہ کینیائی خاتون کو اس منصوبے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ خاتون بھی دُبئی کے ایک جِم میں سیکیورٹی گارڈ کے فرائض انجام دی رہی تھی۔ ملزمہ پر اس ڈکیتی میں ملوث ہونے اورملزم کو مدد فراہم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری استغاثہ کے ریکارڈ کے مطابق ملزمہ نے ملزم سیکیورٹی گارڈ کی جانب سے چوری کیے گئے پیسوں کے بکسے دیرہ کے ایک شاپنگ سنٹر کی پارکنگ میں وصول کیے اور بعد میں یہ رقم ملزم کے ساتھ بانٹ لی۔

ملزمہ نے اس میں سے 30 لاکھ اماراتی درہم کی رقم اپنے پاس رکھ لی۔ اس طرح یہ دونوں ملزمان سیکیورٹی فرم کے مفادات اور اس کے کلائنٹس کو دانستہ طور پرنقصان پہنچانے کے مرتکب ٹھہرائے گئے۔ جبکہ ایک اور 30 سالہ کینیائی سیکیورٹی گارڈ کو بھی اس مقدمے میں چوری کی گئی رقم اپنے پاس رکھنے کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ اس مقدمے میں صرف رقم چُرانے والا ملزم ہی گرفتار ہے جبکہ اُس کا ایک ساتھی ملزم اور ساتھی ملزمہ تاحال مفرور ہیں اور ان کی غیر موجودگی میں ہی مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

یہ کیس مارچ 2018ء میں درج کروایا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق مرکزی ملزم سیکیورٹی فرم کے ساتھ پچھلے چھ سال سے وبستہ تھا۔ ملزم کے مطابق وہ ایک جم سے کمپنی کے لیے رقم وصول کرنے جایا کرتا تھا۔ جہاں اُس کی ملاقات چھے ماہ قبل وہاں پر بطور سیکیورٹی گارڈ تعینات کینیائی خاتون سے ہوئی۔ اس سیکیورٹی گارڈ خاتون کو جب پتا چلا کہ ملزم روزانہ 30لاکھ سے پچاس لاکھ اماراتی درہم منی چینجرزسے وصول کر کے بینک میں جمع کروا تا ہے تو ملزمہ نے اسے یہ رقم غائب کرنے کی ترغیب دی۔

رقم چُرانے کے بعد اس میں سے تیس لاکھ اماراتی درہم کینیائی خاتون نے رکھ لیے جس کا تاحال پتا نہیں چل سکا۔ جبکہ تیسرا ملزم وہ سیکیورٹی گارڈ تھا جس کے گھر پر ملزم نے باقی کے پیسے رکھوائے تھے۔ملزم کے مطابق اُس کی ساتھی ملزمہ نے کہا تھا کہ وہ پیسے ملتے ہی واپس اپنے وطن روانہ ہو جائے گی۔ مقدمے کی اگلی سماعت 27 جُون 2018ء تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔