ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں لافٹر یوگا پر گیسٹ اسپیکر سیشن کا انعقاد

بدھ 18 جولائی 2018 00:10

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2018ء) ممتاز یوگاگرو محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ دنیا کے 66 ممالک میں یوگا کو علاج کیلئے استعمال کیا جارہا ہے، اسکی مدد سے دل کے امراض ، دمہ، شیزوفرینیا، کینسر اور دیگر میں خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو نے 2016ء میں یوگا کو ثقافتی ورثے میں شامل کرلیا تھا۔

منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈی ایم سی کیمپس لیکجر ہال نمبر 2میں لافٹر یوگا کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈائو میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر کرتارڈوانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اعظم خان نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں کوئی بھی دوا کسی بھی مرض کا مکمل علاج نہیں دیتی بلکہ انہیں کنٹرول کرتی ہیں، جبکہ یوگا مختلف امراض کے لیے طریقہ علاج ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یوگا کی مدد سے ہمیں اپنے جسم کو ذہنی ، جسمانی، روحانی طور پر نظم و ضبط کا پابند بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سانس لینے کے دوران موجود انسانی غلطیوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ بچپن میں ہمارے سانس لینے کی عادت درست ہوتی ہے، جو وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ خراب ہوجاتی ہے، اس مقصد کے لیے ہمیں یوگا بریتھ پیٹرن کا سہارا لینا چاہیے، بریتھ پیٹرن کی مدد سے نہ صرف ہم اپنے جسم کو توانا بنا سکتے ہیں، بلکہ اپنے آپ مختلف اعصابی بیماریوں سے بھی بچا سکتے ہیں۔

محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ یوگاکی مدد سے انسان کا اپنے وجود پر کنٹرول بڑھ جاتاہے، جس کی وجہ سے معاشرے کے کسی شخص کو نقصان نہیں دیتا۔ انہوں نے اس موقع پر لافٹر یوگا کی کچھ مشقیں بھی ہال میں موجود طلبہ سے کرائیں ، طلبہ نے ان مشقوں کی مدد سے ذہنی تنائو میں واضح کمی محسوس کی، جو نہ صرف انکے بلکہ مریضوں کے لیے بھی سود مند ثابت ہونگی۔ ڈائو میڈیکل کالج کے پرنسپل نے کہا کہ یوگا کی تاریخ تقریباً پانچ سے چھ صدی پرانی ہے، صحت کے شعبے میں ہمیں اس کی مدد سے مناسب استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مہمانِ خصوصی محمد اعظم خان کی آمد اور گرنقدر معلومات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :