ایف ایف سی کے زیر اہتمام چاول کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر بلڑی شاہ کریم میں آبادکاروں کا اجلاس

آبادکار ایف ایف سی کی لیبارٹری سے مٹی کی چکاس کے بعد کھادوںکا استعمال کریں، زرعی ماہرین

جمعرات 2 اگست 2018 23:23

ایف ایف سی کے زیر اہتمام چاول کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر بلڑی شاہ ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2018ء) ایف ایف سی کے زیر اہتمام چاول کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر بلڑی شاہ کریم میں آبادکاروں کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، فارم ایڈوائزری منیجر عبدالجلیل جروارنے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنے وسائل کی مناسب منصوبہ بندی کریں اور ہر فصل کاشت کریں تاکہ مارکیٹ کے اتار چڑھائو سے متاثر نہ ہوں، انہوں نے ایف ایف سی کی زرعی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوے بتایا کہ کمپنی اپنے منافع کا ایک کثیر حصہ غریبوں اور ناداروں کی فلاح و بہبود پر خرچ کرتی ہے اس کے علاوہ زمینداروں کے لئے پانی اور مٹی کے مفت تجزیہ کی سہولت بھی موجودہے اسی طرح کمپنی ہر سال اہم فصلوں پر نمائشی پلاٹ لگا کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہی بھی فراہم کرتی ہے، انہوں نے زمینداروں سے کہا کہ وہ فصلیں کاشت کرنے سے پہلے زمینوں کا تجزیہ ضرور کروائیںتاکہ بہتر پیداوار حاصل ہو سکے، آبادکار ایف ایف سی کی لیبارٹری سے مٹی کی چکاس کے بعد کھادوںکا استعمال کریں۔

(جاری ہے)

ایف ایف سی کے زرعی ما ہر محمد طیب نے چاول کی جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا کہ پوٹاش کے استعمال سے چاول کا وزن بڑھ جاتا ہے اور کوالٹی بہتر ہو جاتی ہے، متوازن و متناسب کھادوں کے استعمال سے چاول کی بھرپور پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے، انہوں نے اجزائے صغیرہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کی زنک کا استعمال ناصرف فصل کی پیداوار بڑھاتا ہے بلکہ ہماری خوراک کا بھی ایک اہم جز ہے، سونا بوران تین کلوگرام فی ایکڑ ڈالنے سے سٹے میں دانوں کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے، انھوں نے بتایا کہ بیج کو دوائی لگا کر کاشت کرنے سے فصل بیماریوں سے محفوظ ہو جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ پانی کے مناسب استعمال ، جڑی بوٹیوں کے بروقت کنٹرول، اور کوالٹی بیج کے استعمال سے آبادکار چاول کی 100 من فی ایکڑسے زائد پیداوار حاصل کر سکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہماری زمینوں میں نامیاتی مادہ کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے پیداوار کم ہو رہی ہے اس لئے مصنوئی کھادوں کے ساتھ گوبرکی کھاد کا استعمال ضرور کریں ،چاول کے مڈھوں کو آگ مت لگائیں ،جنتر کی کاشت کو فروغ دیں اورفصلوں کا ہیر پھیر کریں تاکہ زمین کی زرخیزی بحال ہو سکے۔

ایف ایف سی کے زرعی ماہرباغ علی ابڑو نے چاول کی فصل میں کھادوں کی مقدارکے بارے میں زمینداروں کو آگاہ کرتے ہوے کہا کہ اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بوقت کاشت ڈیڑھ تادو بوری ڈی اے پی ، ایک بوری ایس او پی اور تین کلو فی ایکڑ بوران کااستعمال کریں بعدمیں دو تا تین بوری یوریا فی ایکڑ موسم اور فصل کی حالت کو دیکھ کر ڈالیں۔