احتساب عدالت: العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت کے دوران خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان شدید تلخ کلامی

جج کو سماعت دس منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑی

بدھ 19 ستمبر 2018 21:50

احتساب عدالت: العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت کے دوران خواجہ حارث اور ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2018ء) احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت کے دوران خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان شدید تلخ کلامی کے باعث جج کو سماعت دس منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑی جج ارشد ملک نے دونوں کو کو کہا کہ آپ دس منٹ میں ریلیکس ہوجائیں پھر سماعت شروع کرتے ہیں، جج نے کہا کہ.

(جاری ہے)

طے یہ ہوا تھا کہ خواجہ صاحب آج جرح ختم کریں گے خواجہ حارث نے کہا میں نے کہا تھا کہ مجھے پورا دن مل جائے تو جرح ختم کرلوں گا،اس پر جج ارشد ملک نے کہا جرح کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اسے ختم ہونا چاہیے،اب میڈیا میں بھی یہ باتیں آرہی ہیں ،تو خواجہ حارث نے کہا اگر آپ نے میڈیا سے متاثر ہونا ہے تو پھر کیس ہوگیا نیب پراسیکیوٹر نے کہا یہ کوئی مذاق نہیں کہ تین ماہ سے جرح ہورہی ہے اس پر خواجہ حارث نے کہا ہم تو سنجیدہ بات کررہے تھے،اب آپ کہہ رہے ہیں کہ مذاق ہورہا ہے،آپ ایک درخواست دائر کردیں اور جج صاحب آرڈر کردیں تو جرح ختم کردوں گا سردار مظفر نے کہا تین ماہ کی جرح کے بعد اب بتا دیں کہ جرح کب ختم کرنی ہے ،خواجہ حارث نے کہا جرح کا حق ہمیں قانون نے دیا ہے ،آپ ٹائم فریم نہیں پوچھ سکتے اس پر جج ارشد ملک نے کہا میں چلا جاتا ہوں آپ دونوں فیصلہ کرلیں، دونوں کی تلخ کلامی سے جج کو سماعت دس منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑی ۔

بشارت راجہ

متعلقہ عنوان :