ڈیری مافیا کی من مانیاں، متعلقہ سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے ملیر کے کئی علاقوں میں دودھ من مانی قیمت پر فروخت کیا جانے لگا

دودھ فروشوں کا دودھ سرکاری نرخ 94روپے فی لیٹر کے بجائے 100روپے لیٹر فروخت کرنے پر صارفین کا شدید احتجاج

اتوار 23 ستمبر 2018 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) ڈیری مافیا کی من مانیاں، متعلقہ سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے ملیر کے کئی علاقوں میں دودھ من مانی قیمت پر فروخت کیا جانے لگا۔ دودھ فروشوں کا دودھ سرکاری نرخ 94روپے فی لیٹر کے بجائے 100روپے لیٹر فروخت کرنے پر صارفین کا شدید احتجاج۔ مکینوں کا دودھ سرکاری نرخ پر فروخت کرنے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل شہر قائد میں دودھ کے سرکاری نرخ 80 روپے سے بڑھا کر 94 روپے فی لیٹر مقرر کئے گئے تھے تاہم اسکے باوجود ڈیری مافیا کو تسکین نہیں ہوئی اور ملیر کے کئی علاقوں میں دودھ کی من مانی قیمتیں وصول کرنا شروع کردی ہیں۔ متعلقہ سرکاری افسران کی ملی بھگت سے دودھ فروش اور باڑہ مالکان خالص دودھ کے نام پر 6روپے فی لیٹر زائد وصول کررہے ہیں جس پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔

(جاری ہے)

علاقہ مکینوں کے مطابق دودھ کی من مانی قیمتیں وصول کئے جانے پر ڈپٹی کمشنر ضلع کورنگی ، انکے عملے اور روک تھام کے دیگر اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے اور عوام کو ڈیری مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق ملیر کے علاقے بابا گشت علی شاہ مزار کے قریب رفیع بنگلوز میں واقع ناگور ملک شاپ ، ملیر مندر بس اسٹاپ پر سراج مسجد کے قریب واقع ناگوری ملک شاپ، گلشن رفیع میں کشمیر ہوٹل اور ریواڑی سوئٹس کے قریب قائم چاند ناگوری ملک شاپ، سلمان ٹیرس بلاک اے میں واقع ناگوری ملک شاپ سمیت دیگر دودھ کی دکانوں پر کھلے عام 100 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کیا جارہا ہے تاہم کئی شکایات کے باوجود قیمتوں کو کنڑول کرنے والے اداروں اور نہ ہی ضلع کورنگی کے ڈپٹی کمشنر آفیس کی جانب سے کوئی ایکشن لیا جارہا ہے۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مہنگائی کے اس دور میں دودھ فروشوں کی جانب سے 6روپے فی لیٹر زائد وصول کرنا غریب عوام پر ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دودھ کی سرکاری قیمتوں پر عمل درآمد کرایا جائے تاکہ شہری دودھ کی من مانی قیمتوں سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔