او جی ڈی سی ایل حکام کی 3سالوں میں 52ارب کی خریداری، کمپنیوں کو 22ارب دیدئیے

خریداری اور کمپنیوں کو اربوں کی نوازشات نواز شریف حکومت کے دور میں کی گئیں ، سیکرٹری پٹرولیم نے فائلیں کولڈ سٹوریج میں ڈال دیں

اتوار 23 ستمبر 2018 20:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) او جی ڈی سی انتظامیہ نے مشترکہ منصوبوں میں شامل نجی آئل کمپنیوں کو 22ارب 41کروڑ روپے فراہم کررکھے ہیں بھاری رقوم متعلقہ کمپنیوں سے ریکوری بھی نہیں کیے جاسکتے ۔ دستاویزات مں انکشاف ہوا ہے کہ اوجی ڈی سی ایل نے مشترکہ منصوبوںمیں شامل کمپنیوں کو نواز شریف حکومت کے پہلے سال 6 ارب 41کروڑ روپے دئیے تھے جبکہ نواز شریف حکومت کے دوسرے سال 7ارب91کروڑ روپے جبکہ تیسرے سال 8ارب 4کروڑ فراہم کیے تھے اس طرح گزشتہ تین سالوں میں جبکہ نواز شریف کے آخری سال میں 2ارب 47کروڑکئے ہیں۔

او جی ڈی سی ایل نے کمپنیوں کو نواز شریف حکومت میں ایڈوانس کے طور پر دی گئی رقوم فراہمی میں 237فیصد اضافہ کر رکھا ہے ۔ جس کا کوئی جوازنہیں ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف او جی ڈی سی سیل نے مختلف کمرشل بینکوں سے اربوں روپے کے قرضے بھی حاصل کررکھے ہیں اور ان قرضوں پر ہر سال اوسطً10ارب روپے سود کی مد میں ادا کئے جارہے ہیں۔ او جی ڈی سی ایل ایک طرف بنکوں کو سود کی مد میں ہر سال اربوں روپے ادا کررہا ہے جبکہ دوسری طر ف کمپنیوں کو ایڈوانس کے نام پر ہر سال 22ارب روپے ادا کررہا ہے۔

متعلقہ اداروں کو او جی ڈی سی اے میں مالی بے ضابطگیوں کا نوٹس لے کر سخت کاروائی کرنی چاہیے۔ اور اس مالی سکینڈل میں ملوث افسران کے خلاف تادیبی کاروائی کرنی چاہیے۔ دستاویزات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ او جی ڈی سی ایل میں نئے کنوے کھودنے اور ڈرل کرنے کا رجحان کم ہوا ہے جبکہ سٹورز کی خریداری میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ تین سالوں میں محکمہ سٹور میں 52ارب روپے کی خریداری کی گئی ہے جس کی اعلٰی پیمانے پر تحقیقات ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :