قبضہ مافیا کے سرغنہ منشا کھوکھر کا نام منشا بم کیوں رکھا گیا ؟

منشا 'بم' کے نام کے حوالے سے انکشاف سامنے آ گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 4 اکتوبر 2018 12:48

قبضہ مافیا کے سرغنہ منشا کھوکھر کا نام منشا بم کیوں رکھا گیا ؟
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 اکتوبر 2018ء) : لاہور میں قبضہ مافیا گروہ کا سرغنہ منشا بم آج کل خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔ منشا بم کا اصل نام منشا کھوکھر ہے ، لیکن سوال یہ ہے کہ منشا کھوکھر کا نام منشا بم کس نے اور کیوں رکھا؟ اس حوالے سے ایک دلچسپ انکشاف سامنے آگیا ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق منشا کھوکھر کا نام منشا بم ان کی گہری رنگت اور لہجے کی سختی کی وجہ سے رکھا گیا۔

منشا کھوکھر کا رنگ گہرا اور ان کا لہجہ سخت ہے۔ جس کی وجہ سے عام لوگوں میں وہ منشا ''بم'' کے نام سے مشہور ہے۔ دلچسپ بات یہ کہ منشا کھوکھر کے علاقہ میں منشا نامی ایک اورشخص بھی ہے، جسے اس کی صاف رنگت کی وجہ سے منشا ٹل کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق منشاء کھو کھر لاہور کے لینڈ مافیا کا ایک بڑا نام ہے۔

(جاری ہے)

منشا کے خلاف قا نونی کارروائیاں تو کی جاتی رہیں لیکن صرف قانونی کاغذوں کی حد تک لیکن اس کو سزا د لوانے اور مز ید قبضہ سے روکنے کے لیے کسی بھی حکمران یا غیر سیاسی شخصیت اور پو لیس افسر نے جرأت تک نہ کی چونکہ سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات کے علا وہ لاہور پولیس کے متعدد پولیس افسران بھی مبینہ طو ر پر پیسے لے کر اپنا منہ بند رکھتے تھے ، یہی نہیں بلکہ اُلٹا منشا بم کے خلاف قا نو نی چا رہ جو ئی کر نے وا لے پو لیس افسر کو یا تو منع کردیا جاتا تھا اور اگر وہ با ز نہ آ تا تو اس کا تبا دلہ کر د یا جا تا تھا اور اس کی جگہ منشا بم کی مر ضی کا پولیس افسر تعینا ت کر د یا جا تا تھا۔

یہی و جہ تھی کہ ملک منشا روز بروز شہریوں کی ز مینو ں پر قبضہ کر تا چلا گیا ۔ منشا بم نے جوہر ٹاؤن لاہور کے علاقہ حاکم چوک میں لوگوں کی زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں جہاں اس نے سکول مارکیٹیں فرنیچر ہاؤس و غیرہ قائم کر رکھے ہیں ۔ منشا بم نے وکلاء کا ایک گروپ بھی بنا رکھا ہے جو اس کے کالے کرتوتوں کی پردہ پوشی اور وکالت کرتے ہیں۔ 36 سالوں سے پولیس کو کسی بھی محکمہ کی جانب سے ایسی کوئی دستاویز یا ثبوت فراہم نہیں کیے گئے جن کے ذریعے یہ نشاندہی ہوتی کہ جس جگہ پر منشا بم نے قبضہ کیا وہ کسی اور شہری کی ہے اس وجہ سے منشا بم مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا گیا اور اس کو بلا بنانے میں ہر دور کے ایم این اے اور ایم پی ایز کا بھی گہرا ہاتھ ہے۔

متعلقہ عنوان :