جدہ:خواتین کی شمولیت کے باعث سعودی معیشت کی ترقی کی رفتار تیزتر

صرف جدہ میں 5,446 کاروباری فرمز خواتین چلا رہی ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 12 اکتوبر 2018 16:00

جدہ:خواتین کی شمولیت کے باعث سعودی معیشت کی ترقی کی رفتار تیزتر
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اکتوبر2018ء) جدہ میئریلٹی کی شعبہ خواتین کی چیئرپرسن مریم ابو العینین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران خواتین کی تمام شعبوں میں شمولیت کے بعد سعودی معیشت کی شرح نمو میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور مملکت ہر شعبے میں تیزی سے ترقی کے نِت نئے سنگ ہائے میل عبور کر رہا ہے۔ اس وقت صرف جدہ میں 5,466 کاروباری فرمز ایسی ہیں جنہیں خواتین کامیابی سے چلا رہی ہیں۔

ان فرمز میں لانڈریز، ویمن سپورٹس کلب، ریسٹورنٹس اور سٹوڈیوز وغیرہ شامل ہیں۔ العنین کا کہنا تھا کہ اُن کا شعبہ خاص طور پر سرمایہ کاری کی خواہش مند خواتین کو اس حوالے سے بہترین رہنمائی کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک پروگرام 'میئریلٹی وِد آؤٹ پیپرز‘ کے نام سے شروع کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس کے تحت خواتین کوکاروبار شروع کرنے کے لیے آن لائن طریقے سے بغیر کسی کاغذی کارروائی لائسنس کا اجراء کیا جا رہا ہے۔

اس پروگرام سے قبل روزانہ 70سے 80 خواتین میئریلٹی آفس آتی تھیں تاہم صرف ایک ماہ کے اندر اُن کی تعداد گھٹ کر 13 پر آ گئی ہے۔ یعنی خواتین اب آن لائن ہی اپنے کاروبار کی رجسٹریشن کروا رہی ہیں۔ میئریلٹی کی جانب سے 30 خواتین انسپکٹرز بھی روزانہ کی بنیاد پر چھاپے مار کر خلاف ورزیوں کو سامنے لا رہی ہیں۔ خواتین کو کاروباری عمل میں شریک کرنے کا مقصد 2030ء کے سعودی ویژن کی تکمیل ہے۔

العنین شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی سے گریجوایشن کی ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔ وہ ابتداء میں میریئلٹی کے کسٹمر سروس سنٹر میں بطور ڈپٹی سُپروائزر بھرتی ہوئی تھیں پھر اُنہیں انسپکشن ڈویژن کی سُپروائزر کے عہدے کی ذمہ داری تفویض کی گئی۔ وہ میئریلٹی کے کسٹمر سروس سنٹر میں سُپروائزر کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ جس کے بعد اُنہیں ویمن سروسز کے شعبہ کی ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :