اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے زیر اہتمام عالمی یوم بصارت منایا گیا

جمعہ 12 اکتوبر 2018 21:07

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے زیر اہتمام عالمی یوم بصارت منایا گیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) ہر سال اکتوبر کی دوسری جمعرات کو عالمی یوم بصارت منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں موجود 36ملین نابینا اور 217ملین ایسے افراد کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے جو درمیانی سے نہایت کمزور بصارت کا شکار ہیں۔لہٰذا اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے سنہ 2003ء میں Seeing is Believing (SiB)پروگرام شروع کیا جس کا مقصد بصارت سے قابل علاج محرومی سے نمٹنا ہے۔

نابینا پن کا 80 فیصد اور کمزوربصارت قابل علاج اور قابل تحفظ امراض ہیں یعنی بصارت سے محروم پانچ میں سے چار افراد غیر ضروری طور پر اپنی بینائی سے محروم ہو تے ہیں۔اس ستمبر کے مہینے میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے اعلان کیا کہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے قابل علاج نابینا پن اور کمزور بصارت کے خلاف جد وجہد کے لیے 100ملین امریکی ڈالرز کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ ہدف سنہ 2011ء میں مقرر کیا گیا تھا۔ یہ ہدف بینک کی جانب سے مقرر کی گئی تاریخ یعنی سنہ 2020ء سے دو سال قبل حاصل کر لیا گیا ہے۔پاکستان میں یہ سفر حقیقتاً متاثر کن ہے جہاں 12 ملین سے زائد افراد کو اس سے فائدہ پہنچا ہے۔ بینک نے بینائی کی بحالی کے لیے کیے جانے والے 500,000 سے زائد آپریشنز میں مدد فراہم کی ، 60,000 سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت فراہم کی اور بچوں میں بینائی کی خرابی آگاہی کے لیے 1.5 ملین بچوں کامعائنہ کیا گیا۔

بینک میں اس وقت 25 ایسے ملازم ہیں جو بینائی سے محروم ہیں اور وہ اس کی افرادی قوت کا اہم حصہ ہیں۔اس بارے میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، شہزاد دادا نے کہا،’’پاکستان میں، ہم نے Seeing is Believingکے لیے طویل سفر کیا ہے۔ ہم نے لوگوں میں موتیے کے آپریشن کے ذریعہ بینائی کی بحالی اور لیڈ ی ہیلتھ ورکرز کی تربیت سے آغاز کیا تھا۔وقت گزرنے کے ساتھ ہم نے پیچیدہ اقدامات مثلاً ملک کے مختلف اضلاع میں ذیابیطس سے متاثر ریٹنا کے علاج کا پروجیکٹ شروع کر دیا۔ہمیں فخر ہے کہ ہماریSeeing is Believingپروگرام کے ذریعے ہم نے پاکستان میں موتیے کے باعث ہونے والے نابینا پن میں 20 فیصد کمی کی ہے۔"

متعلقہ عنوان :