جدہ:مشترکہ میڈیکل انشورنس سکیم میں دس نئے اضافے کر دیئے گئے

خروجِ نہائی پر جانے والے غیر ملکیوں کے میڈیکل انشورنس کی باقی فیس واپس کر دی جائے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 13 اکتوبر 2018 17:08

جدہ:مشترکہ میڈیکل انشورنس سکیم میں دس نئے اضافے کر دیئے گئے
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اکتوبر2018ء) سعودی مملکت میں مشترکہ میڈیکل انشورنس سکیم آغاز جولائی2018ء کے دوران کیا گیا۔ اس نئی سکیم میں دس نئی ترمیمات کی گئی ہیں۔ جبکہ پُرانی میڈیکل انشورنس دستاویز جولائی 2019ء سے غیر مؤثر ہو جائی گی۔ ہیلھ انشورنس کمیشن کے مطابق خروجِ نہائی پر سعودی مملکت سے جانے والے تارکینِ وطن کے میڈیکل انشورنس کی باقی ماندہ رقم قابلِ واپسی ہو گی جو کہ آجر کی جانب سے کلیم کیے جانے پر انشورنس کمپنی اُسے لوٹا دے گی۔

کونسل کے ترجمان کے مطابق مستقل میں معتمرین اور گھریلو ملازمین کو بھی میڈیکل انشورنس سکیموں میں شامل کرنے کا پروگرام زیر غور ہے۔ نئی ترمیمات میں سے ایک ترمیم کے تحت آجر اپنے اجیر کی زوجہ کی ملازمت کی صورت میں اس کے لیے انشورنس اسکیم حاصل کرنے کا پابند ہے، تاہم اُس پر اس حوالے سے کوئی پابندی عائد نہیں ہوتی کہ وہ اجیر کے اہلِ خانہ کی بھی انشورنس کروائے، یہ پابندی صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے اگر فریقین نے باہمی معاہدے کے وقت ایسی کوئی شرط شامل کرائی ہو۔

(جاری ہے)

ہیلتھ انشورنس کونسل کی پیشہ ورانہ کوششوں کے باعث دُنیا کے تقریباً 73 لاکھ غیر مُلکیوں کو انشورنس سکیم میں شامل کیا جا چکا ہے۔ جبکہ سعودی باشندوں کی 27 لاکھ کی گنتی اس پروگرام سے مستفید ہو رہی ہے۔ کونسل کی جانب سے 95 فیصد خدمات آن لائن فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ اس سال کوشش کی جائے گی کہ اس سہولت کے گھیرے میں مزید لوگوں کو لایا جائے۔ انشورنس کونسل انتہائی موٹاپے سے چھُٹکارا حاصل کرنے کے لیے کیے جانے والے آپریشن کی مد میں زیادہ سے زیادہ بیس ہزار سعودی ریال دے سکتی ہے۔یہ سکیم پہلے کی نسبت بہت زیادہ مفید ہے اور اس سے آجر اور اجیر کے درمیان بہت سے اختلافی مسائل کو نمٹانے میں بھی بہت کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :