بلوچستان میں سرکاری سطح پر معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے دیرپا تعلیمی اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں

مشیر برائے ثانوی تعلیم حاجی محمد خان لہڑی

جمعرات 25 اکتوبر 2018 22:48

کوئٹہ۔25اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2018ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے ثانوی تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے سیکنڈری ایجوکیشن میں غیر ضروری ٹرانسفر پوسٹنگ پر فوری پابندی عائد کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس متعلق براہ راست منسٹر آفس سے رجوع کرنے سے گریز کیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سرکاری سطح پر معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے دیرپا تعلیمی اصلاحات متعارف کرائی جاررہی ہیں صوبے میں اسکولوں سے باہر لگ بھگ ایک ملین بچوں کو اسکول کی دہلیز تک لائیں گے صوبے میں 2006 کے رائج نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے مستقبل کے معماروں کو جدید چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے تیار کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن میں محکمانہ بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈائریکٹر اسکولز سید انور شاہ نے مشیر تعلیم کو محکمہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی مشیر برائے ثانوی تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ صوبے بھر میں بہت سی تعلیمی ادارے تو قائم ہیں لیکن انہیں بی ایم ایس کوڈ الاٹ نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی کمیونٹی کو مشکلات کا سامنا ہے اس لئے بی ایم ایس کوڈ سے متعلق تمام درخواستیں پندرہ دن کے اندر نمٹا دی جائیں اور اس متعلق حاحل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو کلسٹر وائیز فراہم کردہ تعلیمی سامان اور مٹیریل کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کیاساتذہ کی استعداد کار میں اضافے کے لئے پائیٹ کو دور جدید کی تربیت فراہمی کا مثالی ادارہ بنائیں گے مشیر تعلیم نے کہا کہ اسکولوں کی حالت زار اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے میں خود سرپرائز وزٹ کرونگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں خالی آسامیوں پر میرٹ کے مطابق بھرتی کے لئے کابینہ فیصلے کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں کسی بھی قسم کی کوئی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی اور تعلیمی شعبے کو ہر طرح کی سیاست سے پاک کیا جائے گا بلوچستان ہم سب کی دھرتی ہے تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لیے اتفاق رائے سے مشترکہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔