سفید پوش لوگوں کی بھرپور مدد کی جائے، علامہ محمد الیاس قادری

نیکی چھپاکر کریں ورنہ ریاکاری کا اندیشہ ہے،نیکی پر ملنے والے ثواب کا تحفظ کریں، ہم اللہ کے محتاج ہیں،اللہ ٰ کسی کا محتاج نہیں ، امیر اہل سنت

پیر 10 دسمبر 2018 23:24

سفید پوش لوگوں کی بھرپور مدد کی جائے، علامہ محمد الیاس قادری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمدالیاس قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ جو لوگ نفلی حج کرتے ہیں میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ غریبوں کی مدد کریں ،کچھ ایسے سفید پوش لوگ ہوتے ہیں جو بیمار ی میں علاج کی استطاعت نہیں رکھتے مگر کسی سے سوال بھی نہیں کرتے ایسے لوگوں کی مدد کیجئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں مدنی مذاکرے سے بیان کرتے ہوئے کیا۔ امیر اہل سنت نے کہا کہ کچھ نیکیاں تو ظاہرکرکے ہی ہوتی ہیں جیسے باجماعت نمازاداکرنا اورکچھ نیکیاں چھپا کرناافضل ہے جیسے نفلی صدقہ کرنا ایسی نیکیاں چھپا کر کریں ،ان کوظاہر کرنے میں ریاکاری کا اندیشہ ہے ،ریاکاری انسان کے دل میں چیونٹی کی چال کی طرح آجاتی ہے اور اسے معلوم نہیں ہوتا لہٰذا نیکی چھپا کر کرنی چاہئے مگر افسوس آج ہم اپنے ثواب کو تحفظ دینے کی کوشش نہیں کرتے، نیکی کو ظاہر کرتے ہیں اب چاہے وہ رہے یا ضائع ہوجائے اس بات کی ہمیں فکر نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

امیر اہل سنت نے کہا کہ اکثر اوقات ٹریفک حادثات میں موت واقع ہوجاتی ہے،اس دنیا میں کسی کو مستقل نہیں رہنا ایک نہ ایک دن جانا ہے، موت اچانک آسکتی ہے ،بعض اوقات حادثاتی اموات عبرت کا باعث ہوسکتی لہٰذا گناہوں سے توبہ کرکے ،نیکیاں کرکے ،قضا نمازیں ،اور فرض روزے ادا کرکے ،ہر گناہ سے آزادی حاصل کرکے آخرت کی تیاری کرنی ہے۔امیر اہل سنت نے کہا کہ مصیبت و پریشانی کے وقت بعض لوگ ایسے الفاظ منہ سے نکال دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا ایمان چلا جاتا ہے اور نکاح بھی ٹوٹ جاتا ہے ،یاد رکھیں اللہ تعالیٰ پر اعتراض کرنے والا مرتدہوجاتا ہے اس کی پچھلی تمام نیکیاں برباد ہوجاتی ہیں مگر گناہ باقی رہتے ہیں ایسے شخص کو توبہ کرکے تجدید ایمان کرنا چاہئے۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ کسی کے کفریہ کلمہ کی تائید کرنے والے کا ایمان بھی برباد ہوجاتا ہے ، یادرکھیں اللہ تعالیٰ کسی بھی معاملے میں کسی کا محتاج نہیں نہ ہی وہ حاجت مند ہے بلکہ ہم اللہ عزوجل کے محتاج ہیں ہم حاجت مند ہیں۔اللہ کریم ہم سب پر رحم فرمائے اور ایسا کوئی موقع آئے تو صبر کی توفیق مرحمت فرمائے۔

متعلقہ عنوان :