خیبرپختونخوا میں گیس کا مسئلہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرتاجارہا ہے جس کا فوری حل درکار ہے ،مشتاق غنی

جمعرات 3 جنوری 2019 22:00

خیبرپختونخوا میں گیس کا مسئلہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرتاجارہا ہے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2019ء) سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمدغنی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گیس کا مسئلہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرتاجارہا ہے جس کا فوری حل درکار ہے ،عوام کو ریلیف دیناحکومت کافرض ہے جسے ہم نے ہر حد پر جاکر ادا کرنا ہے ۔ان خیالات کا اظہارسپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمد غنی نے صوبے میں گیس کے شدیدبحران پر صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ پشاور میں بلائے جانے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر قلندرلودھی ،ایم این اے علی خان جدون ودیگر اراکین صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا کی موجودگی میں ایم ڈی سوئی نادرن گیس پائپ لائن امجد لطیف او ر دیگر اعلیٰ سطح افسران سے ان مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا ۔

(جاری ہے)

۔سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا کہ خیبرپختونخوا اس وقت سب سے زیادہ گیس پیداکررہا ہے ۔ ہمیں اپنے صوبے کا پورا حق چاہیئے ۔

اجلاس میں گیس پر غیر قانونی کمپریسر لگانے کے مسئلے پر سپیکر مشتاق احمد غنی نے برہمی کا اظہار کیا ۔انہوںنے کہا کہ اداروں کاکام معاملات کو دیکھنااور ٹھیک طریقے سے چلانا ہے ۔آپ کو چاہیئے کہ اب باقاعدہ مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دی جائے ۔جو ایسے عناصر کو پکڑے اور بے قاعدگیوں پر قابوپائے ۔ہمارے تمام ادارے تباہ حال ہیں اور سوئی نادرن گیس جیسے ادارے کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے ۔

انہوںنے کہا کہ فوراًریلیف کیلئے تمام DCs کو خط لکھے جائیں کہ تمام سی این جی سٹیشن کو صبح چھ بجے سے شام آٹھ بجے تک مکمل بند رکھا جائے ۔اس کے علاوہ وہ تمام DCصاحبان اپنے اضلاع میں سیکشن 144کے تحت غیر قانونی کمپریسر کی چیگنگ کریں اور جو بھی ایسے عناصرسامنے آئیںان کے خلاف باقاعدہ قانونی کا رروائی کی جائے۔ اس کی باقاعدہ سفارشات خیبرپختونخواحکومت کو بھیج دی جائیں گی ۔

ایم ڈی سوئی نادرن گیس نے مزید بتایا کہ ہمارے ٹرمینل میں کام لگاہوا ہے جوکہ 15جنوری تک مکمل ہو جائے گا جس سے یہ مسئلہ حل ہو جائیگا ۔اس کے علاوہ بوسیدہ گیس لائنوں کو بدلنے کی ہدایات بھی دی گئیں جس سے بھی عوام کو کافی حد تک ریلیف ملے گی ۔اجلاس کے اختتام پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ 15دن کے بعد اگر یہ مسائل حل نہ ہو ئے تو دوبارہ آپ کو بلوایاجائے گا۔